بائیو میٹرک گڑبڑ سے متعلق عرضی پر دہلی ہائی کورٹ کا این ٹی اے کو نوٹس
نئی دہلی، 26 جون (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے نیٹ-2025 کے امتحان کے دوران امتحانی مرکز میں بائیو میٹرک تصدیق کے نظام کی خرابی کی وجہ سے ذہنی طور پر ہراساں کیے جانے کے بدلے نمبروں کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹ
بائیو میٹرک گڑبڑ سے متعلق عرضی پر دہلی ہائی کورٹ کا این ٹی اے کو نوٹس


نئی دہلی، 26 جون (ہ س)۔

دہلی ہائی کورٹ نے نیٹ-2025 کے امتحان کے دوران امتحانی مرکز میں بائیو میٹرک تصدیق کے نظام کی خرابی کی وجہ سے ذہنی طور پر ہراساں کیے جانے کے بدلے نمبروں کا مطالبہ کرنے والی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس پرتیبھا سنگھ کی بنچ نے کیس کی اگلی سماعت 27 جون کو کرنے کا حکم دیا ہے۔

سماعت کے دوران عرضی گزار ستیہ نشتا کے وکیل سندیپ سیٹھی نے کہا کہ درخواست گزار کا امتحانی مرکز میرٹھ کے ترشلا دیوی کنوہر لال گرلز انٹر کالج میں واقع تھا۔ امتحان 4 مئی کو دوپہر کی شفٹ میں 3 سے 5 بجے تک منعقد کیا گیا تھا۔ درخواست گزار جب امتحانی مرکز پہنچا تو وہاں موجود بائیو میٹرک تصدیقی نظام نے کام نہیں کیا۔ اس کی وجہ سے انہیں امتحانی ہال میں داخل ہونے کی اجازت کے لیے ہندی اور انگریزی میں الگ الگ درخواستیں لکھنی پڑیں۔ جس کی وجہ سے درخواست گزار 5 منٹ تاخیر سے امتحانی ہال پہنچا اور اسے ذہنی اذیت سے گزرنا پڑا۔ درخواست گزار نے امتحان میں 98.86 فیصد نمبر حاصل کئے۔

سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے این ٹی اے کو امتحانی مرکز کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور لاگ بک سمیت دیگر شواہد کو محفوظ رکھنے کا حکم دیا۔

درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دیشا پنچال بمقابلہ دیگر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ نمبر دیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ نیٹ کاو¿نسلنگ 01 جولائی سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ تب عدالت نے کہا کہ اسے 27 جون کو تعطیلاتی بنچ کے سامنے درج کیا جائے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande