بھارت نے دہشت گردی کے معاملے پر ایس سی او کی دستاویز پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا
چینی وزیر دفاع کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات میں ہاٹ لائن دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت نئی دہلی، 26 جون (ہ س)۔ چین کے شہر چنگ ڈاو¿ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں شرکت کے لیے گئے راج ناتھ سنگھ نے ایس سی او کے مشترکہ بی
بھارت نے دہشت گردی کے معاملے پر ایس سی او کی دستاویز پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا


چینی وزیر دفاع کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات میں ہاٹ لائن دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت

نئی دہلی، 26 جون (ہ س)۔

چین کے شہر چنگ ڈاو¿ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں شرکت کے لیے گئے راج ناتھ سنگھ نے ایس سی او کے مشترکہ بیان پر دستخط نہیں کیے ہیں۔ اس کے پیچھے ان کی دلیل یہ ہے کہ چین اور پاکستان نے دہشت گردی کے معاملے پر ہمیشہ سخت موقف کے بجائے نرم رویہ اپنایا ہے۔ یہ اختلاف اس لیے بھی تھا کہ مسودے میں دہشت گردی کی صحیح تعریف نہیں کی گئی۔

چنگ ڈاو¿ میں ایس سی او ممالک کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے کے لیے پاکستان کے حمایت یافتہ گروپوں کو ذمہ دار ٹھہرایا، جس میں 26 شہری مارے گئے تھے۔ جس کے جواب میں بھارت نے آپریشن ’سندور‘ شروع کرکے فوجی جواب دیا۔ ان کے بیان میں دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کے مضبوط موقف، ایس سی او سے کارروائی کے مطالبے اور اسٹریٹجک خود مختاری کے عزم کی نشاندہی کی گئی۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا نمونہ ہندوستان میں لشکر کے پچھلے دہشت گردانہ حملوں سے ملتا ہے۔

بھارتی حکام کے مطابق اس بیان پر دستخط کرنے سے دہشت گردی اور علاقائی سلامتی پر بھارت کی پوزیشن کمزور ہو گی۔ یہ اختلاف اس لیے بھی تھا کہ مسودے میں دہشت گردی کی صحیح تعریف نہیں کی گئی۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دس رکنی گروپ میں پاکستان، چین اور روس بھی شامل ہیں لیکن ان ممالک نے کوئی حتمی اعلامیہ جاری نہیں کیا۔ پاکستان کا براہ راست نام لیے بغیر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کچھ ممالک سرحد پار دہشت گردی کو پالیسی کے آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں۔ ایسے دوہرے معیار کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ ایس سی او کو ایسے ممالک پر تنقید کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہیے۔

جون 2020 میں وادی گلوان تنازعہ کے بعد وزیر دفاع کا چین کا یہ پہلا دورہ تھا۔ راجناتھ سنگھ نے چینی وزیر دفاع ایڈمرل ڈونگ جون کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی۔ دونوں فریقوں نے مستقبل میں سرحد پر کشیدگی سے بچنے کے لیے ہندوستان-چین ہاٹ لائن کو دوبارہ شروع کرنے کے امکان سمیت فوجی مواصلاتی طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔ اگرچہ کوئی بڑی بات چیت نہیں ہوئی لیکن اس ملاقات کو اس بات کا اشارہ سمجھا گیا کہ کشیدگی کے باوجود بات چیت کا راستہ کھلا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں، ہندوستان نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اقدام کی حمایت کرنے والی زبان کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔ اسی طرح ہندوستان نے بیجنگ کی برکس کرنسی باسکٹ متعارف کرانے کی کوشش کی مخالفت کی۔ ان اقدامات کے ذریعے بھارت نے اشارہ دیا ہے کہ اسٹریٹجک خود مختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande