شملہ، 26 جون (ہ س)۔ ہماچل پردیش میں مانسون کی پہلی بڑی بارش نے بھاری تباہی مچائی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کولو اور کانگڑا اضلاع میں بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب نے معمولات زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور بجلی کی فراہمی میں خلل واقع ہوا ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹے مزید محتاط رہنے کی وارننگ دی ہے۔
بدھ کی شام کانگڑا ضلع کے دھرم شالہ علاقے میں منونی کھڈ میں سیلاب میں کئی مزدور بہہ گئے۔ اب تک دو کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ چھ لاپتہ ہیں۔ لاپتہ کارکنوں میں سے دو کا تعلق اتر پردیش، تین کا نور پور اور ایک کا چمبہ سے ہے۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور پولیس کی ٹیمیں ان کی تلاش میں مصروف ہیں۔ راحت اور بچاو کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں اور ضلع انتظامیہ خود موقع کی نگرانی کر رہی ہے۔
انتظامیہ نے حساس علاقوں میں الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کی ہے۔ زیر تعمیر ہائیڈرو پراجیکٹ میں کام کرنے والے دیگر کارکنوں کو بحفاظت نکال لیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کانگڑا نے گمراہ کن افواہوں پر توجہ نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے واضح کیا کہ اب تک دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
دوسری جانب بدھ کو کلّو کے بنجار اور سینج علاقوں میں بادل پھٹنے سے تین افراد بہہ گئے۔ علاقے میں کئی گاڑیاں، چھوٹے پل اور ایک پاور پروجیکٹ کو نقصان پہنچا ہے۔ باہنگ کے علاقے میں تین دکانیں بہہ گئیں جبکہ قومی شاہراہ 3 پر ٹریفک عارضی طور پر درہم برہم ہوگئی جسے اب بحال کردیا گیا ہے۔
قبائلی ضلع لاہول اسپیتی میں اس وقت صورتحال معمول پر ہے لیکن کازا -سمدو اور دارچا-شنکولہ سڑکوں پر سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ٹریفک میں خلل پڑا ہے۔ بی آر او ان راستوں کی بحالی میں مصروف ہے۔
اب تک ریاست بھر میں 171 سڑکیں لینڈ سلائیڈنگ یا پانی بھر جانے کی وجہ سے بند ہیں۔ 550 سے زائد بجلی کے ٹرانسفارمر ناکارہ ہونے سے دیہی علاقوں میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔
شملہ میں قائم موسمیاتی مرکز نے آج جمعرات کو کانگڑا، منڈی، شملہ اور سولن اضلاع میں شدید بارش کے لیے اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ چمبہ، سرمور اور منڈی سمیت دیگر اضلاع میں فلڈ وارننگ جاری کی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ آئندہ چند روز تک جاری رہ سکتا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد