69 ہزار اساتذہ کی بھرتی: ریزرو زمرے کے امیدواروں نے اکھلیش یادو سے ملاقات کی۔
لکھنؤ، 20 جون (ہ س)۔ 69,000 اساتذہ کی بھرتی کے تحت تقرری کے خواہاں مخصوص زمروں کے امیدواروں نے جمعہ کو سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ایک میمورنڈم پیش کیا۔ امیدواروں کا کہنا تھا کہ 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی میں
اترپردیش


لکھنؤ، 20 جون (ہ س)۔ 69,000 اساتذہ کی بھرتی کے تحت تقرری کے خواہاں مخصوص زمروں کے امیدواروں نے جمعہ کو سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور ایک میمورنڈم پیش کیا۔

امیدواروں کا کہنا تھا کہ 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی میں بڑے پیمانے پر ریزرویشن رولز کو نظر انداز کیا گیا۔ جس کی وجہ سے دلت پسماندہ سماج کے ہزاروں امیدوار نوکریوں سے محروم ہو گئے۔ امیدواروں کا کہنا تھا کہ بھرتی کا یہ متنازعہ معاملہ ہائی کورٹ میں چلا گیا۔ وہاں ریزروڈ (پسماندہ دلت) زمرے کے امیدوار جیت گئے، لیکن حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں چلا گیا ہے۔ جس کی سماعت 21 جولائی کو ہونی ہے۔

امیدواروں نے ان سے درخواست کی کہ وہ ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط بھیجیں اور ریزرو زمرے کے امیدواروں کے مفادات کے پیش نظر اس مسئلے کو حل کرنے کی درخواست کریں۔ امیدواروں کی بات سننے کے بعد سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے امیدواروں کو یقین دلایا ہے کہ وہ ریاست کے وزیر اعلیٰ اور ملک کے وزیر اعظم کو خط لکھ کر مذکورہ مسئلہ کے حل کی درخواست کریں گے۔

یہ جانکاری امیدواروں کی تحریک کی قیادت کر رہے امریندر پٹیل نے اکھلیش یادو سے ملاقات کے بعد دی۔ امریندر پٹیل نے کہا کہ 2018 میں 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ان کا الزام ہے کہ اس بھرتی میں او بی سی کے لیے 27 فیصد اور ایس سی زمرے کے لیے 21 فیصد ریزرویشن نہیں دیا گیا تھا۔ جب اس کی جانچ کی گئی تو قومی پسماندہ طبقات کمیشن کی رپورٹ، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر بنائی گئی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ اور ہائی کورٹ کا حکم سب ان کے حق میں تھا۔ لیکن پھر بھی ریزرو کیٹیگری کے ساتھ ناانصافی کی جا رہی ہے اور ہمیں ہماری پوسٹوں پر تعیناتی نہیں دی گئی۔ اب معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ امیدواروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت آئندہ سماعت پر اپنا رخ رکھے۔ تاکہ یہ معاملہ جلد حل ہو سکے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande