نئی دہلی،19جون (ہ س )۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شیخ الجامعہ،عالمی شہرت یافتہ ہمہ جہت شخصیت، معروف دانشور، ممتاز ماہر لسانیات اورمحقق، پروفیسر مظہر آصف نے آج راشٹرپتی بھون میں صدرِ جمہوریہ ہند عزت ما?ب محترمہ دروپدی مرمو سے خصوصی ملاقات کی۔ یہ ملاقات اقلیتی طبقات اور سماج کے پسماندہ طبقوں کی تعلیم و ترقی کے موضوع پر مرکوز تھی۔ اس ملاقات کے دوران مختلف قومی، سماجی اور تعلیمی امور پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پروفیسر مظہر آصف نے صدرِ جمہوریہ کو ان طبقات کو درپیش تعلیمی چیلنجز سے آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے عملی تجاویز بھی پیش کیں۔ انہوں نے اقلیتوں کے لیے تعلیمی وظائف، تعلیمی اداروں میں بہتر سہولیات اور شمولیتی پالیسیوں کی ضرورت پر زور دیا۔
پروفیسر مظہر آصف نے صدر جمہوریہ ہند کو اقلیتوں کی تعلیم، قومی ہم آہنگی اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں اور ان پر عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے صدر کو اپنے جاری تحقیقی منصوبوں سے بھی آگاہ کیا۔ صدر جمہوریہ ہند نے پروفیسر مظہر آصف کی علمی و فکری خدمات کو سراہا اور انہیں قومی ترقی میں ان کے کردار کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے ملک میں اتحاد، رواداری اور ترقی کے فروغ میں اہل علم اور دانشوروں کے مثبت کردار کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ دوسری جانب صدرِ جمہوریہ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے علمی کردار کو بھی سراہا اور قوم کی تعمیر میں ادارے کی خدمات کی تعلیمی ،تحقیقی اور سماجی کردار کی تعریف کی۔ انہوں نےمزید کہا کہ جامعہ نہ صرف اقلیتی طبقات بلکہ پورے ملک کے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنے میں ایک کلیدی کردار ادا کر رہی ہے۔ دوران گفتگو شیخ الجامعہ نے جامعہ کے تاریخی پس منظر، قومی تحریک سے اس کی وابستگی اور آج کے بدلتےتعلیمی منظرنامے میں اس کے مثبت کردار پر شافی روشنی ڈالی۔ صدرِ نے اس امید کا اظہار کیا کہ جامعہ آنے والے وقت میں تحقیق، اختراع اور شمولیتی تعلیم کے میدان میں مزید پیش قدمی کرے گی۔ ملاقات میں انہوں نے ادارے کے اساتذہ اور طلبہ کے لیے نیک تمناو¿ں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے ذریعے معاشرے میں مثبت تبدیلی لانے کے مشن میں جامعہ کا کردار قابلِ تقلید ہے۔
دونوں شخصیات کی ملاقات نہایت مثبت اور سودمند رہی۔ اس ملاقات میں قومی ترقی، تعلیمی اصلاحات اور سماجی ہم آہنگی جیسے اہم موضوعات پر تعمیری گفتگو ہوئی۔ صدرِ جمہوریہ اور شیخ الجامعہ کے درمیان خیالات کا تبادلہ خوشگوار ماحول میں ہوا، جس سے مستقبل میں مزید تعاون اور شراکت داری کی راہیں ہموار ہوں گی۔ یہ ملاقات نہ صرف ایک علمی شخصیت کے اعزاز کا اعتراف تھی بلکہ اس بات کی بھی مظہر ہے کہ ملک کی اعلیٰ قیادت تمام طبقات کے مثبت تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais