ٹریڈ لائسنس کو پیچیدہ بنا کر بی جے پی نے کرپشن کا نیا راستہ نکالا: سوربھ بھاردواج
نئی دہلی، 19 جون(ہ س )۔ دہلی میونسپل کارپوریشن میں ایک بار پھر انسپکٹر راج واپس آنے والا ہے۔ ایم سی ڈی میں حکومت بناتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ٹریڈ لائسنس جاری کرنے کے عمل کو پیچیدہ بنا کر کرپشن کا نیا راستہ تلاش کر لیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی دہلی ح
ٹریڈ لائسنس کو پیچیدہ بنا کر بی جے پی نے کرپشن کا نیا راستہ نکالا: سوربھ بھاردواج


نئی دہلی، 19 جون(ہ س )۔

دہلی میونسپل کارپوریشن میں ایک بار پھر انسپکٹر راج واپس آنے والا ہے۔ ایم سی ڈی میں حکومت بناتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی نے ٹریڈ لائسنس جاری کرنے کے عمل کو پیچیدہ بنا کر کرپشن کا نیا راستہ تلاش کر لیا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی دہلی حکومت نے جو انسپکٹر راج ختم کر دیا تھا، بی جے پی نے اسے پھر سے بحال کر دیا ہے۔ بی جے پی کے زیر انتظام ایم سی ڈی نے ہیلتھ ٹریڈ لائسنس کے حصول کے قواعد کو سخت کر دیا ہے، جس پر عام آدمی پارٹی دہلی کے صدر سوربھ بھاردواج نے سخت تنقید کی ہے۔انہوں نے کہا کہ قواعد کے پیچیدہ ہونے کی وجہ سے اب انسپکٹر دکانداروں کو سیلنگ کی دھمکی دے کر ان سے من مانی رقم وصول کریں گے۔ ای کامرس ویب سائٹس کے بڑھتے رجحان کی وجہ سے پہلے ہی دکانداروں کے پاس کم گاہک آ رہے ہیں، اور اب بی جے پی انسپکٹر راج کو فروغ دے کر ان کے کاروبار کو ختم کرنا چاہتی ہے۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک میں جہاں کاروبار کو آسان بنانے کے نئے طریقے اپنائے جا رہے ہیں، وہیں بی جے پی نے دہلی میں ایم سی ڈی میں حکومت بناتے ہی کاروباریوں کا استحصال شروع کر دیا ہے۔ یہ بات صاف ہے کہ ٹریڈ لائسنس کے طریقہ کار کو جس طرح پیچیدہ بنایا گیا ہے، اس کے پیچھے صاف طور پر کرپشن چھپا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی لائسنس کے عمل کو پیچیدہ بنایا جاتا ہے تو اس کا فائدہ ان افسران کو ہوتا ہے جو اسی پیچیدگی کا فائدہ اٹھا کر دکانداروں سے زبردستی پیسے وصول کرتے ہیں۔ ٹریڈ لائسنس کا عمل پیچیدہ بنانے کے پیچھے سیدھی سی بات کرپشن ہے۔ اس سے نہ صرف ایک آسان عمل کو خراب کیا جا رہا ہے بلکہ دہلی میں دوبارہ انسپکٹر راج کو فروغ دیا جا رہا ہے، جس کے نتیجے میں انسپکٹر دکانوں پر جا کر من مانی رشوت طلب کریں گے۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ دکانداروں کو اس بات کی بھی دھمکی دی جائے گی کہ اگر انہوں نے مانگے گئے پیسے نہیں دیے تو ان کی دکان سیل کر دی جائے گی، کیونکہ یہ اختیار افسران کو دیا گیا ہے۔ اس کے سبب دکانداروں کا استحصال یقینی ہے۔ دہلی کے تاجر پہلے ہی ای کامرس ویب سائٹس کے باعث کم گاہکوں کا سامنا کر رہے ہیں، اور اب ان پر نئی پیچیدگیاں ڈال کر ان کا کاروبار ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔سوربھ بھاردواج نے کہا کہ اس سے قبل بھی بی جے پی کی چیف منسٹر نے کہا تھا کہ چاندنی چوک اور پرانے بازاروں کو دہلی سے شفٹ کیا جائے گا۔ یہ سب ظاہر کرتا ہے کہ بی جے پی دہلی کے کاروبار کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande