نئی دہلی، 10 جون(ہ س)۔
دہلی کے جھگی مکینوں کی آواز بلند کرنے پر عام آدمی پارٹی کی سینئر رہنما اور قائد حزب اختلاف آتشی کو بی جے پی حکومت نے گرفتار کر لیا۔ پولیس انہیں بھومی ہین کیمپ سے 43 کلومیٹر دور بابا ہری داس نگر تھانے لے گئی۔ آتشی منگل کو کالکا جی اسمبلی میں واقع بھومی ہین کیمپ میں بی جے پی حکومت کے بلڈوزر کے خلاف جھگی مکینوں کی حمایت میں پہنچی تھیں۔ بی جے پی نے ان غریبوں کی آواز کو دبانے کے لیے ان کے پہنچنے سے پہلے ہی بڑی تعداد میں پولیس تعینات کر رکھی تھی۔ اس کارروائی کے خلاف آپ کے قومی کنوینر اروند کیجریوال اور دیگر سینئر رہنما¶ں نے سخت ردعمل دیا۔ اروند کیجریوال نے ایکس پر کہا کہ غریبوں کی آواز اٹھانے پر ہمارے لیڈروں کی گرفتاری آمریت ہے۔
صرف تین مہینے میں بی جے پی نے دہلی کو برباد کر دیا ہے۔ بی جے پی حکومت پوری دہلی میں غریبوں کے آشیانے اجاڑ رہی ہے، لوگوں کو بے گھر کر رہی ہے۔ جب عام آدمی پارٹی غریبوں کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اور ان کی آواز بلند کرتی ہے، تو ہمارے لیڈروں کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔ آج قائد حزب اختلاف آتشی کو حراست میں لیا گیا۔ یہ آمریت ہے۔ بی جے پی چاہے ہم سب کو گرفتار کر لے، لیکن ہم دہلی کی عام عوام کے حق کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔آتشی نے بھومی ہین کیمپ پہنچ کر کہا کہ بی جے پی دہلی میں تمام جھگیوں کو توڑنے والی ہے۔ آج مجھے اس لیے جیل لے جایا جا رہا ہے کہ میں ان جھگی مکینوں کی آواز بن رہی ہوں۔ وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کو ان غریبوں کی آہ لگے گی۔ بی جے پی کبھی دہلی میں واپس نہیں آ پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دو دن قبل وزیراعلیٰ ریکھا گپتا نے کہا تھا کہ ایک بھی جھگی کو نہیں توڑا جائے گا، مگر آج بھومی ہین کیمپ میں بڑی تعداد میں پولیس فورس تعینات ہے۔آتشی نے کہا کہ بدھ کو بی جے پی حکومت یہاں بلڈوزر چلانے والی ہے۔ یہاں رہنے والے جن لوگوں کے گھر اجڑنے والے ہیں، وہ پرامن احتجاج کر رہے تھے۔ لوگ اپنے دستاویزات لے کر کھڑے تھے اور اپیل کر رہے تھے کہ ہمارے گھر مت توڑو، لیکن ان پر بے دردی سے لاٹھیاں برسائی گئیں اور حراست میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف بی جے پی ان غریبوں کے گھر توڑ رہی ہے، انہیں سڑک پر لا رہی ہے، دوسری طرف ان کی آواز بھی دبا رہی ہے۔ بی جے پی انتخابات سے قبل جھوٹے وعدے کرتی ہے کہ جہاں جھگی، وہاں مکان اور انتخابات کے بعد ان جھگیوں کو توڑنے کا سلسلہ شروع کر دیتی ہے۔ چند دن قبل بھی یہاں جھگیاں توڑی گئیں اور اب دوبارہ ارادہ ہے۔
آتشی نے کہا کہ اگر ہائی کورٹ جھگیاں توڑنے کا حکم دے رہا ہے تو بی جے پی حکومت اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کیوں نہیں کر رہی؟ ہائی کورٹ کہہ سکتا ہے کہ جھگی نہیں ہونی چاہیے، لیکن یہ نہیں کہا گیا کہ رہائشیوں کو مکان نہ دیا جائے۔انہوں نے بتایا کہ کیمپ کے تقریباً 60 فیصد مکینوں کو فلیٹس مل چکے ہیں، لیکن 40 فیصد کو مکانات نہیں دیے گئے۔ ان کو بار بار جھوٹے بہانوں سے نااہل قرار دیا جا رہا ہے۔ جو لوگ 30-40 سال سے یہاں رہ رہے ہیں، اگر ان کی جھگی ٹوٹ گئی، تو وہ کہاں جائیں گے؟ انہوں نے سوال کیا کہ ان مکینوں کے پاس راشن کارڈ، ووٹر کارڈ اور آدھار کارڈ جیسے دستاویزات موجود ہیں، پھر بھی یہ کیسے کہا جا رہا ہے کہ یہ لوگ غیر قانونی قابض ہیں؟ خواتین کو پیٹا گیا، ان کے مردوں کو پولیس نے بربریت سے اٹھایا۔ کیا یہی انصاف ہے؟ انہوں نے کہا کہ عدالت سے جھگیاں توڑنے کا حکم بی جے پی حکومت اور ڈی ڈی اے لے کر آئی، عدالت نے ازخود نہیں دیا۔ آج بھومی ہین کیمپ نے بی جے پی کا جھوٹ سب کے سامنے لا دیا ہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ ریکھا گپتا سے اپیل کی کہ اگر وہ چاہیں تو یہ انہدام روک سکتی ہیں۔ لوگوں کو پہلے مکان دیں، وہ خود جھگیاں خالی کر دیں گے۔آپ دہلی کے صدر سا¶ر بھاردواج نے ایکس پر کہا کہ بی جے پی مکمل طور پر بے نقاب ہو چکی ہے۔ یہ پارٹی غریب مخالف ہے اور جھگی مکینوں کے لیے اس کے دل میں کوئی ہمدردی نہیں۔ آتشی کو حراست میں لینا بی جے پی کی فسطائی ذہنیت کو ظاہر کرتا ہے۔کالکا جی کے بھومی ہین کیمپ میں وہ لوگ رہتے ہیں جن کا چھوٹا سا گھر ہی ان کی پوری دنیا ہے۔ بی جے پی کا 'جہاں جھگی، وہاں مکان' کا وعدہ ایک جھوٹا نعرہ بن چکا ہے۔ ان مجبوروں کی جھگیوں پر بلڈوزر چلا تو آتشی ایک بیٹی، ایک بہن بن کر پہنچی اور ان کی آواز بنیں۔ ان کی اسی جدو جہد پر انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ وہی پولیس جو مظلوم بچیوں پر ظلم پر خاموش رہتی ہے، جب کوئی عوام کی آواز اٹھاتا ہے تو لاٹھی اٹھا لیتی ہے۔ آپ کے رکن پارلیمان سنجے سنگھ نے کہا کہ غریب جھگی مکینوں کے حق میں آپ کی لڑائی جاری رہے گی، چاہے ہمیں لاٹھیوں سے مارو یا جیل بھیجو۔پارٹی کے میڈیا انچارج انوراگ ڈھانڈا نے کہا کہ آتشی کو پولیس نے کسی نامعلوم مقام پر لے جایا ہے۔ کیا غریبوں کے گھروں پر چلنے والے بی جے پی کے بلڈوزر کی مخالفت کرنا جرم ہے؟ عام آدمی پارٹی اس جدوجہد میں دہلی کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais