جموں پولیس نے حالیہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا
جموں, 12 جون (ہ س)۔ جموں و کشمیر پولیس نے حالیہ فائرنگ کے واقعے کو حل کرتے ہوئے چار خطرناک ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گرفتار تین ملزمان کی عوامی مقام پر لاٹھیوں اور بیلٹ سے پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس پر طاقت کے ن
جموں پولیس نے حالیہ فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کیا


جموں, 12 جون (ہ س)۔ جموں و کشمیر پولیس نے حالیہ فائرنگ کے واقعے کو حل کرتے ہوئے چار خطرناک ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ گرفتار تین ملزمان کی عوامی مقام پر لاٹھیوں اور بیلٹ سے پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس پر طاقت کے ناجائز استعمال کے الزامات کی بحث بھی چھڑ گئی ہے۔

یہ ویڈیو مبینہ طور پر جموں کے گنگیال علاقے کی ہے، جہاں ملزمان کو پولیس اسٹیشن لے جاتے ہوئے عوام کے سامنے زدوکوب کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر بعض صارفین نے اس اقدام کو پولیس کی زیادتی قرار دیا، جبکہ دیگر نے اسے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کا نام دیا۔

پولیس نے آدھی رات کو جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا کہ ملزمان کو عدالتی ریمانڈ حاصل کرنے کے بعد جائے واردات پر نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اسی دوران وہ موقع پر موجود شہریوں کو دھمکانے لگے۔

پولیس کے مطابق، ملزمان نے عوام کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور انہیں پولیس کے ساتھ تعاون کرنے یا گواہ بننے سے باز رہنے کو کہا۔ خود کو گینگسٹر ظاہر کرتے ہوئے عوام کو ڈرایا اور اپنی مبینہ اثر و رسوخ کا حوالہ دیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ملزمان نے پولیس اہلکاروں کو بھی خوف زدہ کرنے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حالات کو قابو میں لانے اور عوام کا اعتماد بحال رکھنے کے لیے ضروری طاقت کا استعمال کیا۔

یہ تینوں ملزمان جموں کے گنگیال چوک میں پیش آئے فائرنگ کے اس واقعے میں ملوث ہیں جس میں دو افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں ایک سابقہ مجرم پرمجیت سنگھ بھی شامل ہے۔

پولیس نے چار ملزمان کی گرفتاری کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی شناخت سریندر سنگھ، ہرجوت سنگھ عرف انڈا، رمن کمار (گنگیال) اور محمد اشرف (نروال) کے طور پر ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق،یہ تمام افراد نہ صرف اس واقعے کی مجرمانہ سازش میں شامل تھے بلکہ ان کا تعلق منظم جرائم کے نیٹ ورک سے بھی ہے۔ ان کی گرفتاری اس پورے نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اس گینگ کے دیگر ارکان اور سازشی عناصر کو بھی بے نقاب کیا جا سکے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande