کیف، یکم جون (ہ س)۔ یوکرین نے روس کے اندرونی علاقوں میں ایک بے مثال ڈرون حملے میں 40 سے زائد روسی فوجی طیارے تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس دوران روس نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے یوکرین پر میزائل اور ڈرون برسائے۔ خاص بات یہ ہے کہ دونوں ممالک کے نمائندے پیر کو استنبول میں امن مذاکرات کے لیے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔
یوکرائنی اہلکار نے اتوار کو کہا کہ یہ آپریشن تقریباً ڈیڑھ سال میں تیار کیا گیا تھا اور اس کی نگرانی خود صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کی تھی۔ حملے کی زد میں آنے والے ڈرون کو کنٹینرز میں ٹرکوں کے ذریعے روس کے اندرونی علاقوں تک پہنچایا گیا۔ ان ڈرونز نے بیلایا ایئربیس سمیت متعدد فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا جو یوکرین سے تقریباً 4000 کلومیٹر دور روس کے علاقے ارکتسک میں واقع ہے۔
مقامی گورنر ایگور کوبزیوا نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب اس علاقے میں یوکرین کا ڈرون دیکھا گیا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ شہریوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔
روس کا جوابی حملہ
یوکرین کی فضائیہ کے مطابق، روس نے اتوار کو یوکرین پر ڈرون حملوں کی اب تک کی سب سے بڑی لہر شروع کی، جس میں 472 ڈرون استعمال کیے گئے۔ اس کے ساتھ سات میزائل بھی فائر کیے گئے۔ یوکرین کی فوج کی جانب سے دی گئی معلومات میں کہا گیا ہے کہ فوجی تربیتی یونٹ پر روسی میزائل حملے میں کم از کم 12 فوجی ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب وہاں کوئی اجتماع نہیں ہو رہا تھا۔ فوج کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کر دیا گیا ہے اور اگر کسی افسر کی غفلت کے باعث نقصان ہوا تو اسے سخت سزا دی جائے گی۔
ساتھ ہی روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے شمالی علاقے سومی کے گاؤں اولیکسیوکا کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ اس کے جواب میں یوکرین کی انتظامیہ نے سومی کے علاقے کے مزید 11 دیہاتوں سے انخلاء کے لازمی احکامات جاری کر دیے ہیں۔
یوکرائنی فوج کے سربراہ اولیکسینڈر سرسکی نے کہا کہ روس کی اصل کارروائی ڈونیٹسک کے علاقے پوکروسک، ٹورٹسک اور لائمن کے ساتھ ساتھ سومی سرحدی علاقے پر مرکوز ہے۔
امن مذاکرات کی تیاری
زیلنسکی نے اتوار کو اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا کہ یوکرین روس کے ساتھ امن مذاکرات کے نئے دور کے لیے پیر کو ایک وفد استنبول بھیجے گا۔ وفد کی قیادت وزیر دفاع رستم عمروف کریں گے۔ زیلنسکی نے کہا کہ ہم اپنی آزادی، اپنی ریاست اور اپنے لوگوں کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔
یوکرائنی حکام نے اس سے قبل روس سے درخواست کی تھی کہ وہ مذاکرات سے قبل جنگ کے خاتمے کے حوالے سے اپنے موقف کی واضح یادداشت شیئر کرے۔ روس نے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے دوران اپنا موقف پیش کرے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی