کولوراڈو حملہ بائیڈن کی اوپن بارڈر پالیسی کا نتیجہ : ٹرمپ
واشنگٹن، 3 جون (ہ س)۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کولوراڈو کے شہر بولڈر میں اسرائیل نواز ریلی پر پرتشدد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے امریکہ میں ’بالکل ناقابل برداشت‘ قرار دیا ہے۔ اس واقعے کو جو بائیڈن کی ’اوپن بارڈر پالیسی‘ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے انھوں نے ایک بار پھر سخت امیگریشن پالیسی اور سرحدوں کی حفاظت کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
ٹرمپ نے پیر کو اپنی سوشل میڈیا سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، ’’کل کولوراڈو کے بولڈر میں ہونے والا خوفناک حملہ امریکہ میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک کی سرحدیں کمزور ہیں اور صدر بائیڈن کی پالیسی کی وجہ سے ’غیر قانونی اور امریکہ مخالف عناصر‘ ملک میں دراندازی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی پالیسی کے تحت انہیں ملک سے باہر پھینکنا پڑے گا۔ دہشت گردی جیسی کارروائیوں کے لیے سخت ترین کارروائی کی جائے۔
قابل ذکر ہے کہ یہ حملہ پرل اسٹریٹ مال کے قریب ہوا، جہاں ’’اسرائیل نواز‘‘ ریلی جاری تھی۔ ملزمان نے مبینہ طور پر آگ لگانے والے آلات اور گھریلو ساختہ آتش بازی کے آلات کا استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا اور ’’آزاد فلسطین‘‘ کے نعرے لگائے۔ تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم محمد صابری سلیمان (45 سال) جو مصر کا رہائشی ہے، تقریباً ایک سال سے اس حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ اس حملے میں چار خواتین اور چار مرد زخمی ہوئے ہیں۔ ملزم مبینہ طور پر ویزہ ختم ہونے کے باوجود امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم تھا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن