پولیس کو دیکھ کر نوجوان نے نہر میں لگادی چھلانگ ، موت کے بعد پٹنہ میں جم کر ہنگامہ
پٹنہ،یکم جون (ہ س)۔ بہار کے پٹنہ میں نوجوان کی موت کے بعد لواحقین نے سڑک جام کرکے احتجاج کیا۔ لوگوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی گئی۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس لوگوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔متو
پولیس کو دیکھ کر نوجوان نے نہر میں لگادی چھلانگ ، موت کے بعد پٹنہ میں جم کر ہنگامہ


پٹنہ،یکم جون (ہ س)۔ بہار کے پٹنہ میں نوجوان کی موت کے بعد لواحقین نے سڑک جام کرکے احتجاج کیا۔ لوگوں نے سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔ اس دوران پولیس کی گاڑی کو بھی آگ لگا دی گئی۔ اطلاع ملنے کے بعد پولیس لوگوں کو پرسکون کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔متوفی کی شناخت اوپیندر کمار ولد آنجہانی بھجو پرساد کے طور پر کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس اوپیندر کمار کو شراب معاملے میں گرفتار کرنے گئی تھی۔ اس دوران پولیس کو آتے دیکھ کر اس نے نہر میں چھلانگ لگا دی۔ ڈوبنے سے اس کی موت ہوگئی۔ حالانکہ اہل خانہ کا الزام ہے کہ موت مار پیٹ کی وجہ سے ہوئی ہے۔احتجاج کرتے ہوئے لواحقین نے پہلے پولیس کی گاڑی کو آگ لگا دی۔ اس کے بعد انہوں نے پٹنہ گیا آئی این 83 پر سب ڈویژنل چوراہے کے قریب سڑکوں پر ٹائر جلا کر گھنٹوں تک پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔متوفی کی بیوی کا کہنا تھا کہ پولیس اس کے شوہر پر شراب پینے کا الزام لگا کر گرفتار کرنے آئی تھی۔ پولیس نے میرے شوہر کو مارا پیٹا اور نہر میں دھکیل دیا۔ جس کی وجہ سے اس کی ڈوب کر موت ہو گئی۔ پولیس کو اس معاملے کی تحقیقات کر کے کارروائی کرنی چاہیے۔اس دوران پولیس نے اسے شراب پینے کے بہانے پکڑ لیا اور اس کی پٹائی شروع کردی۔ اس کے بعد انہوں نے اسے نہر میں دھکیل دیا۔ ان کی موت ڈوبنے سے ہوئی۔ پولیس کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کی جائے۔لواحقین کا الزام ہے کہ نوجوان کی موت پولیس کی پٹائی سے ہوئی ہے۔ واقعہ کے بعد پولیس متوفی کو چھوڑ کر بھاگ گئی۔ گھنٹوں تک احتجاج کے دوران لوگوں نے فائر گاڑیوں کو بھی روک دیا۔ادھر اطلاع پر پہنچی پولیس ٹیم لوگوں کو یقین دلاتی نظر آئی۔ ایکسائز سپرنٹنڈنٹ سنجے کمار چودھری نے بتایا کہ ٹیم شراب کی ڈسٹلری کو توڑنے کے لیے چھاپہ مارنے گئی تھی۔ اس دوران بہت سے لوگ ادھر ادھر بھاگنے لگے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande