بھوپال، 02 جون (ہ س)۔
میگھالیہ کے شیلانگ میں 11 دنوں سے لاپتہ ہونے والے مدھیہ پردیش کے اندور کے رہنے والے شوہر راجہ رگھوونشی کی لاش پیر کو ایک کھائی سے مل گئی، جب کہ ان کی بیوی سونم رگھوونشی کی تلاش تاحال جاری ہے۔ یہ نوبیاہتا جوڑا ہنی مون منانے میگھالیہ کے شہر شیلانگ گیا ہوا تھا۔ یہ دونوں 23 مئی کی شام اوسارا ہلز سے لاپتہ ہو گئے تھے۔ تب سے پولیس کی مختلف ٹیمیں ان کی تلاش کر رہی ہیں۔
راجہ کے بھائی سچن رگھوونشی نے تصدیق کی ہے کہ ان کی لاش ملی ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کے ہاتھ پر راجہ کا نام لکھا ہوا ہے۔ دوسرے بھائی وپن نے بتایا کہ جہاں سے اسکوٹر ملا تھا وہاں سے تقریباً 20 سے 25 کلومیٹر دور لاش ملی ہے۔ راجہ کی موت کیسے ہوئی اور وہ یہاں تک کیسے پہنچے اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ راجہ کا بھائی وپن اور سونم کا بھائی گووند تلاش کرنے والی ٹیم کے ساتھ موجود ہیں۔
غور طلب ہے کہ راجہ اور سونم رگھوونشی کی شادی 11 مئی کو اندور میں ہوئی تھی۔ وہ 20 مئی کو اپنے ہنی مون کے لیے روانہ ہوئے۔ راجہ اندور میں ٹرانسپورٹ کا کاروبار کرتے ہیں۔ نوبیاہتا جوڑا اندور سے بنگلورو کے راستے گوہاٹی پہنچا، جہاں ماں کامکھیا کے دیدار کے بعد وہ 23 مئی کو میگھالیہ کے شیلانگ کے لیے روانہ ہوا۔ شروع میں گھر والے دونوں سے بات کرتے رہے، پھر رابطہ منقطع ہوگیا۔ راجہ کے بڑے بھائی سچن رگھوونشی نے شروع میں سوچا کہ نیٹ ورک کا مسئلہ ہو سکتا ہے لیکن جب 24 مئی سے ان کے دونوں موبائل بند ہو گئے تو وہ پریشان ہونے لگے۔ کئی کوششوں کے بعد جب رابطہ قائم نہ ہوسکا تو سونم کے بھائی گووند اور راجہ کے بھائی وپن ہنگامی پرواز سے شیلانگ پہنچ گئے۔ اس کے بعد وہ سرچ ٹیم میں شامل ہو گئے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ