کولکاتہ، 04 جون (ہ س)۔
بولپور پولیس اسٹیشن کے سابق آئی سی لٹن ہالدار اور ترنمول لیڈر انوبرت منڈل کے درمیان وائرل ہونے والے قابل اعتراض آڈیو کلپ کو لے کر مغربی بنگال کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس تنازعہ سے جڑے ایک اور واقعے میں بدھ کے روز ترنمول چھاتر پریشد کے معطل بیربھوم ضلع صدر وکرم جیت سو سیوری پولیس اسٹیشن میں حاضر ہوئے اور اپنی حاضری درج کرائی۔
پولیس ذرائع کے مطابق انہیں صبح 10:00 بجے پولیس اسٹیشن میں پیش ہونے کا نوٹس دیا گیا تھا، تاہم وہ مقررہ وقت سے پہلے صبح 6:00 سے 6:30 کے درمیان تھانے پہنچ گئے۔ اس سے تقریباً ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ پوچھ گچھ کا موضوع بنیادی طور پر اس بیان سے متعلق تھا جس میں اس نے انوbرت منڈل کی حمایت میں پولیس پر تند و تیز الزامات لگائے تھے۔
غور طلب ہے کہ یہ سارا تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب بولپور تھانے کے اس وقت کے آئی سی لٹن ہالدار اور ترنمول لیڈر انوبرت منڈل کے درمیان مبینہ قابل اعتراض بات چیت کا آڈیو منظر عام پر آیا۔ اس کے بعد پارٹی کی مشکلات میں اضافہ ہوا اور اپوزیشن کو حملہ کرنے کا موقع مل گیا۔
اسی تناظر میں وکرم جیت نے سوشل میڈیا پر لٹن ہالدار کو براہ راست چیلنج کیا تھا اور لکھا تھا کہ ”لٹن ہلدار، میں نام لے کر بول رہا ہوں، اگر آپ میں ہمت ہے تو انوبرت منڈل اور ترنمول چھاتر پریشد کے نام پر ایف آئی آر درج کرو، آپ خود جانتے ہیں کہ آپ کرپٹ ہیں، میرے پاس سارے ثبوت ہیں، اگر آپ درختوں کی شاخوں پر چلتے ہیںہم نس ناڑیوں میں چلتے ہیں“۔ اس متنازعہ تبصرہ کے منظر عام پر آنے کے بعد پارٹی نے سخت قدم اٹھایا اور وکرمجیت کو پارٹی سے چھ سال کے لیے معطل کر دیا۔ اسی دوران پولیس نے اسے نوٹس جاری کیا اور بدھ کو پوچھ گچھ کے لیے تھانے بلایا۔ تاہم سیوری پولیس اسٹیشن کی جانب سے ابھی تک اس معاملے میں کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن آڈیو سکینڈل اور سوشل میڈیا پر دی جانے والی دھمکیوں جیسے تبصروں کی وجہ سے یہ معاملہ انتہائی حساس بنا ہوا ہے، جس کے بارے میں سیاسی گلیاروں میں مسلسل بحث جاری ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ