جے پور، یکم جون (ہ س)۔ سابق وزیر پرتاپ سنگھ کھچریاواس نے اتوار کو ریاستی حکومت پر اسمارٹ میٹر اسکیم کو لے کر سنگین الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت ’اسمارٹ میٹر‘ اسکیم کے نام پر ’اسمارٹ کرپشن‘ کی تیاری کر رہی ہے۔کھچریاواس نے کہا کہ اس وقت ریاست بھر میں لاکھوں الیکٹرانک بجلی کے میٹر کام کر رہے ہیں، جو صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں۔ ایسے میں، حکومت کو ان کو مفت میں اسمارٹ میٹر سے تبدیل کرنے کی بظاہر ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اس اسکیم کے پیچھے حکومت کا مقصد صرف بھاری کمیشن کمانا اور ہزاروں کروڑ روپے کے گھوٹالے کرنا ہے۔
سابق وزیر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جن پرائیویٹ کمپنیوں کو سمارٹ میٹر لگانے کا ٹھیکہ دیا جا رہا ہے، انہیں اس سے جہاں بھاری مالی فوائد حاصل ہوں گے وہیں اس کا براہ راست اثر عام صارف کی جیب پر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت عوام کے ٹیکس کے پیسے کا استعمال کرتے ہوئے ایک کروڑ سے زیادہ صارفین کے گھروں میں اسمارٹ میٹر نصب کرنے جا رہی ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی اصل کھپت سے زیادہ بل آنے کا امکان ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سکیم میں ’جینس‘ جیسی بڑی کمپنیوں کو ٹھیکے دیے گئے ہیں اور سرکاری افسران، سیاست دانوں اور صنعت کاروں کے درمیان بڑے کمیشن کا کھیل جاری ہے۔ کھچاریاواس نے کہا کہ اگر بی جے پی حکومت زبردستی اسمارٹ میٹر لگاتی ہے تو کانگریس اس کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے صارفین سے اپیل کی کہ اگر ان کے گھروں میں نصب میٹر صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں تو انہیں اسمارٹ میٹر نہیں لگوانا چاہئے کیونکہ یہ مفت میں نہیں بلکہ ریاست کے عوام کی محنت کی کمائی سے آرہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کانگریس اس مسئلہ پر عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی اور میٹروں کی جبری تنصیب کی مخالفت کرے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan