نوکری کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرانے پر عدالت کی سرزنش، 50 ہزار روپے جرمانہ
جودھ پور، یکم جون (ہ س)۔ راجستھان ہائی کورٹ نے فارماسسٹ کی بھرتی کے عمل میں فرضی دستاویزات اور جھوٹا حلف نامہ پیش کرنے والے درخواست گزار کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جعلی دستاویزات جمع کرانے پر درخواست گزار پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ اس
نوکری کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرانے پر عدالت کی سرزنش، 50 ہزار روپے جرمانہ


جودھ پور، یکم جون (ہ س)۔

راجستھان ہائی کورٹ نے فارماسسٹ کی بھرتی کے عمل میں فرضی دستاویزات اور جھوٹا حلف نامہ پیش کرنے والے درخواست گزار کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ جعلی دستاویزات جمع کرانے پر درخواست گزار پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ اس کے علاوہ فارمیسی پریکٹس ریگولیشن 2015 کے تحت تادیبی کارروائی کے لیے ہدایات دی گئی ہیں۔

ایڈیشنل گورنمنٹ ایڈوکیٹ (اے جی سی) مکیش ڈیو نے اس کیس میں ریاست کے میڈیکل اور ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے درخواست کی۔ ایڈوکیٹ مکیش دوے نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ احکامات دیئے۔ ایڈوکیٹ مکیش ڈیو نے بتایا کہ کیدار روپ پریہار، جو ملک مین کالونی، جودھپور کے رہنے والے ہیں، نے 25 اپریل 2023 کو جاری کردہ اشتہار کی بنیاد پر او بی سی-این سی ایل زمرے میں فارماسسٹ کے عہدے کے لیے درخواست دی تھی۔ اس کے بعد بھی ان کا نام فائنل سلیکشن لسٹ میں نہیں آیا۔ جواب میں، محکمہ نے کہا کہ کووڈ 19 کی مدت کے دوران سرکاری اسپتال میں کام کے تجربے کے لیے بونس نمبر نہیں دیے گئے تھے، کیونکہ اسی مدت کے دوران درخواست گزار ایک پرائیویٹ میڈیکل شاپ پر بطور فارماسسٹ کام کر رہا تھا، جو کہ قواعد کے خلاف ہے۔

لائسنس کی تاریخ سے سارا معاملہ کھل گیا

سماعت کے دوران واضح ہوا کہ درخواست گزار نے بونس نمبر حاصل کرنے کے لیے نہ صرف جھوٹا حلف نامہ دیا بلکہ دستاویزات کی تصدیق کے وقت جعلی دستاویزات بھی جمع کرائیں۔ درخواست گزار نے اپنے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ پر ڈرگ لائسنس کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ 30 مارچ 2018 ظاہر کی، جب کہ لائسنس 24 جنوری 2023 تک فعال تھا، عدالت میں پیش کیے گئے اصل سرٹیفکیٹ پر 30 مارچ 2018 کا کوئی اندراج نہیں تھا، جس سے واضح ہوا کہ دستاویز میں موجود مہر اور دستخط جعلی ہیں۔ بیان حلفی میں بھی درخواست گزار نے غلط معلومات دی کہ اس نے تجربے کے دوران کسی نجی میڈیکل شاپ پر کام نہیں کیا جب کہ ریکارڈ میں اس کے برعکس حقائق سامنے آئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande