ترقی یافتہ زراعت کے بغیر ترقی یافتہ ہندوستان کا تصور نہیں کیا جاسکتا: شیوراج سنگھ چوہان
لکھنؤ/میرٹھ، یکم جون (ہ س)۔ مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے اتوار کو وکست کرشی سنکلپ ابھیان 2025 کے تحت میرٹھ کے دبتھوا ڈیولپمنٹ بلاک کے سورور پور میں کرشی وگیان سمواد میں حصہ لیا۔اس موقع پر مرکزی وزیر زراعت چوہان نے کہا کہ ترقی یافتہ زراعت کے
کسان


لکھنؤ/میرٹھ، یکم جون (ہ س)۔ مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے اتوار کو وکست کرشی سنکلپ ابھیان 2025 کے تحت میرٹھ کے دبتھوا ڈیولپمنٹ بلاک کے سورور پور میں کرشی وگیان سمواد میں حصہ لیا۔اس موقع پر مرکزی وزیر زراعت چوہان نے کہا کہ ترقی یافتہ زراعت کے بغیر ترقی یافتہ ہندوستان کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔ اس مقصد کے لیے 16 ہزار زرعی سائنسدانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی تحقیق اور تجربات براہ راست کسانوں تک پہنچائیں اور کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے نئے تحقیقی کام کریں۔

پروگرام میں مرکزی وزیر چوہان نے کہا کہ اگر وزراء، ارکان پارلیمنٹ، سائنسدان، محکمہ زراعت پورے ملک میں ایک ٹیم کے ساتھ کام کریں تو ملک کی پیداوار بھی بڑھے گی اور کسانوں کی آمدنی بھی بڑھے گی۔ اس کے ساتھ ہم دنیا کو خوراک بھی مہیا کر سکیں گے۔ انہوں نے سردار ولبھ بھائی پٹیل زرعی یونیورسٹی اور میرٹھ کے کرشی وگیان کیندر کے زرعی سائنسدانوں کو ہدایت دی کہ وہ بات چیت کے ذریعے کسانوں کے علم میں اضافہ کریں۔ اس پروگرام میں ریاستی وزیر زراعت سوریہ پرتاپ شاہی، وزیر مملکت برائے زراعت بلدیو سنگھ اولکھ، میرٹھ کے ایم پی ارون گوول، باغپت کے ایم پی ڈاکٹر راجکمار سنگوان، ایم ایل اے غلام محمد، ڈائرکٹر جنرل انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ ڈاکٹر منگل لال جاٹ وغیرہ موجود تھے۔

شاہجہاں پور اور سلطان پور میں بھی پروگرام منعقد کیا گیا: ضلع کوآپریٹیو یونین شاہجہاں پور کے صدر اور ضلع پنچایت صدر شاہجہاں پور نے گاؤں نیامت پور میں کسانوں کی حوصلہ افزائی کی۔ اس موقع پر زرعی سائنسدان، زراعت اور متعلقہ محکموں کے افسران و ملازمین موجود تھے اور کسانوں سے مکالمہ کیا۔

وارانسی اور لکھنؤ میں بھی مکالمے کا انعقاد کیا گیا: وارانسی کے گاؤں-باریاسناپور ترقیاتی بلاک چیراگاؤں میں، ایڈیشنل ایگریکلچر ڈائریکٹر، لینڈ کنزرویشن ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ ڈاکٹر رمیش موریہ نے سائنس دانوں اور زراعت اور متعلقہ محکموں کے افسران کے ساتھ پی ایم کسان، کسان رجسٹری اور نئی زرعی ٹیکنالوجی کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ جوائنٹ ایگریکلچر ڈائرکٹر، بیورو اے کے سنگھ نے لکھنؤ کی گرام سبھا کرن پور وکاس کھنڈ موہن لال گنج میں کاشتکاری کی نئی تکنیکوں، دھان کی براہ راست بوائی اور فصل بیمہ کے بارے میں معلومات دی۔ اس کے ساتھ ساتھ سنٹرل سب ٹراپیکل ہارٹیکلچر انسٹی ٹیوٹ، انڈین شوگر کین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، لکھنؤ اور کرشی وگیان کیندر، لکھنؤ، ڈپٹی ایگریکلچر ڈائرکٹر وغیرہ کے سائنسدانوں نے بھی کسانوں سے زراعت سے متعلق موضوعات پر بات چیت کی۔

وکست کرشی سنکلپ ابھیان 2025 کے تحت اب تک 3.25 لاکھ سے زیادہ کسانوں نے حصہ لیا ہے، مختلف عوامی نمائندوں، زرعی سائنسدانوں اور زراعت اور متعلقہ محکموں کے افسران نے ریاست کے 75 اضلاع میں تقریباً 2700 مقامات پر کسانوں سے بات چیت کی ہے۔ اس میں 3 لاکھ 25 ہزار سے زیادہ کسانوں نے حصہ لیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande