سپریم کورٹ نے دو صحافیوں کی پیشگی ضمانت کی درخواست جلد سننے پر رضامندی ظاہر کردی
نئی دہلی، 02 جون (ہ س)۔ سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں ریت مافیا کے خلاف رپورٹنگ کرنے والے دو صحافیوں کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ درخواست کی سماعت رواں ہفتے ہوگی۔ سماعت کے دوران امرکانت سنگھ چوہان نے کہا کہ بھنڈ
سپریم کورٹ نے دو صحافیوں کی پیشگی ضمانت کی درخواست جلد سننے پر رضامندی ظاہر کردی


نئی دہلی، 02 جون (ہ س)۔

سپریم کورٹ نے مدھیہ پردیش کے بھنڈ میں ریت مافیا کے خلاف رپورٹنگ کرنے والے دو صحافیوں کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرنے سے اتفاق کیا ہے۔ درخواست کی سماعت رواں ہفتے ہوگی۔

سماعت کے دوران امرکانت سنگھ چوہان نے کہا کہ بھنڈ کے ایس پی چمبل ندی میں ریت کی غیر قانونی کانکنی پر ان کی رپورٹنگ سے ناخوش ہیں۔ امرکانت سنگھ چوہان ایس پی کے خوف سے بھنڈ سے دہلی بھاگ گئے۔ دہلی آنے کے باوجود انہیں ایس پی کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ پیر کو اس کیس کے ذکر کے دوران سپریم کورٹ نے درخواست گزاروں کے وکیل سے پوچھا کہ آپ پہلے ہائی کورٹ کیوں نہیں گئے؟ کیا ہمیں پورے ملک سے پیشگی ضمانت کے مقدمات کی سماعت صرف اس لیے کرنی چاہیے کہ درخواست گزار صحافی ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے آئندہ ہفتے درخواست کی سماعت کی یقین دہانی کرائی۔

اس معاملے میں دہلی ہائی کورٹ نے صحافی امرکانت سنگھ چوہان کو دہلی پولیس کو دو ماہ کے لیے تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ صحافی امرکانت سنگھ چوہان ایک نیوز چینل کے بھنڈ بیورو چیف ہیں۔ اس نے ایک عرضی داخل کرکے بھنڈ کے ایس پی اسیت یادو اور ان کے اہل خانہ سے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔ سماعت کے دوران امرکانت سنگھ چوہان نے کہا کہ بھنڈ ایس پی چمبل ندی میں ریت کی غیر قانونی کانکنی پر ان کی رپورٹنگ سے ناخوش ہیں۔ مقامی پولیس کی ملی بھگت سے ریت کی غیر قانونی کانکنی کی جارہی تھی۔ ایس پی کے ڈر سے امرکانت سنگھ چوہان بھنڈ سے دہلی بھاگ گئے۔ دہلی آنے کے باوجود انہیں ایس پی کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔

دونوں صحافیوں کو 5 مئی کو دوبارہ ایس ایف ای کے دفتر بلایا گیا، جہاں انہیں پولیس حکام کے سامنے ایک ویڈیو بیان جاری کرنے پر مجبور کیا گیا کہ وہ ایس پی کے ساتھ سمجھوتہ کر چکے ہیں۔ یہ ویڈیو بیان بھنڈ پولیس نے واٹس ایپ کے ذریعے پھیلایا تاکہ ان کی ساکھ ختم ہو جائے۔ اس کے بعد 19 مئی کو دونوں صحافی نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور پریس کونسل آف انڈیا میں شکایت درج کرانے دہلی فرار ہوگئے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande