نئی دہلی، 4 جون (ہ س)۔
بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس رہنما راہل گاندھی کے بیان پر جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسے فوج کی توہین قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے جس طرح فوج کی طرف سے دکھائی گئی بے مثال بہادری کا موازنہ کیا اور آپریشن سندور کی کامیابی کو جس طرح سے فوجی افسران نے ہتھیار ڈالنے کو بتایا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ذہنیت کتنی خطرناک ہو چکی ہے۔
بدھ کو بی جے پی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سدھانشو ترویدی نے کہا کہ ایک طرف ہندوستان کی طرف سے بھیجی گئی مشترکہ پارلیمانی ٹیم میں کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ سنجیدگی سے اور پوری قوم کے اتحاد کے ساتھ ہندوستان کا موقف پیش کرنے کے بعد دنیا کے مختلف ممالک سے واپس آرہے ہیں۔ دوسری طرف راہل گاندھی انتہائی گھٹیا بول کر دنیا کو بتا رہے ہیں کہ قائد حزب اختلاف کا عہدہ ملنے کے بعد بھی ان میں اپوزیشن لیڈر کی سنجیدگی اور پختگی کا فقدان ہے۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ایسا بیان دیا ہے جو پاکستان کے آرمی چیف نے بھی نہیں کہا، پاکستان کی کسی دہشت گرد تنظیم نے نہیں دیا۔ مولانا مسعود اظہر نے نہیں، حافظ سعید نے بھی نہیں کہا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہتھیار ڈالنے والے الفاظ کسی نے نہیں کہے بلکہ یہ لوگ وقتاً فوقتاً اپنے مسائل کا اظہار کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی مسلح افواج نے آپریشن سندور کی کامیابی کا اعلان کیا - بی جے پی کے رہنماو¿ں یا ان کے ترجمانوں نے نہیں۔ راہل گاندھی نے جس طرح مسلح افواج کی کامیابی کا موازنہ 'ہتھیار ڈالنے' سے کیا وہ ان کی بہادری اور قربانی کی واضح توہین ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ