احمد نگر ، 4 مئی (ہ س)۔
احمد نگر ضلع کے پارنر تعلقہ کے ہنگا
گاؤں میں انسانی اسمگلنگ کے ایک خطرناک واقعہ کا پردہ فاش ہوا ہے، جہاں تین
نوجوانوں کو اغوا کر کے ان سے جبری مشقت لی جا رہی تھی۔ اس واقعہ کی اطلاع شری
امروتوہینی گرام وکاس منڈل کے رضاکاروں کو گاؤں والوں کے ذریعے ملی، جس پر فوری
کارروائی عمل میں آئی اور پولیس نے نوجوانوں کو بچا کر ملزم کو گرفتار کر لیا۔
شری امروتوہینی گرام وکاس منڈل کے بانی
دلیپ گنجال، ضلع کوآرڈینیٹر سراج شیخ اور منگیش تھورات نے ہنگا گاؤں کا دورہ کیا
اور گاؤں والوں سے تفصیلی معلومات حاصل کیں۔ بات چیت کے دوران یہ سامنے آیا کہ
پرکاش سالونکے نامی شخص نے اہلیہ نگر ریلوے اسٹیشن کے علاقے سے تین نوجوانوں کو
اغوا کیا اور انہیں انتہائی غیر انسانی حالات میں گھریلو کام، لوہے کے کام، گھوڑوں
کی دیکھ بھال اور گوبر اٹھانے جیسے کاموں پر مجبور کیا جا رہا تھا۔ کام نہ کرنے پر
ان پر تشدد کیا جاتا تھا، جس کی جھلک ان کی کمروں پر موجود چوٹوں سے ظاہر ہو رہی
تھی۔
صورتحال کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے سراج
شیخ نے فوری طور پر تھانہ سوپا سے رابطہ کیا۔ اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر سومناتھ ڈیوٹے
اور پولیس افسر وکاس گائیکواڑ کی قیادت میں ایک تیز کارروائی کی گئی، جس کے نتیجے
میں تینوں نوجوانوں کو چھڑایا گیا۔ بعد ازاں ان کا طبی معائنہ کرایا گیا اور انہیں
شری امروتوہینی گرام وکاس منڈل کے انسانی خدمت پروجیکٹ میں شامل کر کے ان کی باز
آبادکاری شروع کی گئی۔
پولیس نے ملزم پرکاش سالونکے کے خلاف بھارتیہ
نیائے سہنتا کی دفعہ 115، 351 (2)، 352،
127 (2) اور بانڈڈ لیبر ایکٹ 1976 کی دفعہ 16 اور 18 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ اس
پوری کارروائی میں اونوے، ہریتھک برڈے، لیلا نندا اور آئی جے ایم (انٹرنیشنل جسٹس
مشن) کے گورکھ جادھو نے بھی سرگرم کردار ادا کیا۔
ہندوستھان سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان