معروف عالم دین اور متعدد دینی و عصری اداروں کے سر براہ مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال
نئی دہلی ،04 مئی (ہ س )۔ معروف عالم دین اور متعدد دینی و عصری اداروں کے سر براہ مولانا غلام محمد وستانوی کا ا?ج 75 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔وہ گزشتہ ایک لمبے عرصے سے متعددسنگین بیماریوں میں مبتلا تھے۔گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر بھی ان کی صحت یابی ک
معروف عالم دین اور متعدد دینی و عصری اداروں کے سر براہ مولانا غلام محمد وستانوی کا انتقال


نئی دہلی ،04 مئی (ہ س )۔

معروف عالم دین اور متعدد دینی و عصری اداروں کے سر براہ مولانا غلام محمد وستانوی کا ا?ج 75 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔وہ گزشتہ ایک لمبے عرصے سے متعددسنگین بیماریوں میں مبتلا تھے۔گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر بھی ان کی صحت یابی کی دعاو¿ں کیلئے اپیل جاری کی گئی تھی۔ علاج جاری تھا مگر جانبر نہ ہو سکے اور آج انتقال ہو گیا۔مرحوم ملت اسلامیہ ہند کی ایک بہت ہی باوقار روحانی اور علمی شخصیت تھے۔ملک اور بیرون ملک میں آپ کے ہزاروں لاکھوں عقیدت مند پائے جاتے ہیں۔انہوں نے اپنی پوری زندگی علمی سرگرمیوں میں گزار دیا ۔خاص طور پر انہوں نے دینی اداروں کے ساتھ ساتھ عصری ادارے بھی قائم کئے اور ملت اسلامیہ ہند کے نونہالوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم سے بھی بہرہ ور کرنے کا کام کیا۔ مولانا غلام محمد وستانوی کے انتقال سے دینی و علمی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ دنیا بھر سے ان کی تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔لوگ ان کی علمی خدمات کا ذکر کر رہےہیں ،ان کے انتقال کو ملت کیلئے عظیم خسارہ قرار دیا جا رہا ہے۔

ملت کی تعلیم وترقی کے پیش نظر جہاں انہوں نے ایک طرف گجرات اور مہاراشٹر میں مدارس کے قیام کی خدمت انجام دی،وہیں دوسری جانب مختلف طرح کے کالجز کے قیام پر بھی توجہ دی۔اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ آپ کی نگرانی میں چلنے والے مدارس اور کالجز دونوں ہی اپنا ایک معیار اور ایک مقام رکھتے ہیں۔

مولانا وستانوی نے روایتی دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم کو یکجا کرنے کی کامیاب کوشش کی۔ انہوں نے جامعہ اسلامیہ اشاعت العلوم، اکل کوا کی بنیاد رکھی جوہندوستان کے اقلیتی طبقے کے زیرِ انتظام پہلے میڈیکل کالج کی میزبانی کرتا ہے، جو میڈیکل کونسل آف انڈیا (MCI) سے تسلیم شدہ ہے۔ یہ ادارہ دینی اور عصری تعلیم کے امتزاج کی ایک نمایاں مثال ہے۔

اپنی علمی خدمات اور سر گرمیوں کی وجہ سے مولانا وستانوی کو 2011 میں دارالعلوم دیوبند کا مہتمم بھی بنایا گیا مگر اختلافات کی وجہ سے انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔

مولانا غلام محمد وستانوی یکم جون1950ء کو گجرات کے ضلع سورت کے وستان گاو?ں میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے دارالعلوم فلاح دارین، ترکیسر اور مظاہر علوم سہارنپور سے تعلیم حاصل کی۔ ان کے اساتذہ میں مولانا یونس صاحب جونپوری اور مولانا صدیق احمد صاحب باندوی شامل تھے۔ مولانا وستانوی کی وفات پر علمی و دینی حلقوں میں گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔خاص طور پر ان کی تعلیمی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande