وقف ترمیمی ایکٹ2025 کے خلاف بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں امارت شرعیہ کی بیداری مہم
ہر جگہ عظیم الشان اجتماع اور پر امن تاریخ ساز احتجاجی دھرنے جاری :مفتی محمد سعید الرحمن قاسمیپٹنہ،03اپریل(ہ س)۔ امارت شرعیہ بہار اڈیشہ جھارکھنڈ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے اپنے ایک پریس بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت نئے وقف
وقف ترمیمی ایکٹ2025 کے خلاف بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے مختلف اضلاع میں امارت شرعیہ کی بیداری مہم


ہر جگہ عظیم الشان اجتماع اور پر امن تاریخ ساز احتجاجی دھرنے جاری :مفتی محمد سعید الرحمن قاسمیپٹنہ،03اپریل(ہ س)۔ امارت شرعیہ بہار اڈیشہ جھارکھنڈ کے قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعید الرحمن قاسمی نے اپنے ایک پریس بیان میں کہا کہ مرکزی حکومت نئے وقف قانون کے ذریعہ اوقافی جائیدادوں کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کرنا چاہتی ہے جس سے مسلمانوں اور ملک کے پسماندہ طبقات میں اضطراب اور بے چینی کی لہر دوڑ گئی۔ اس سلسلہ میں آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کی تجویز اور امارت شرعیہ بہار اڈیشہ جھارکھنڈ کی مجلس شوریٰ، عاملہ اور ٹرسٹیوں کی قراردادوں کی روشنی میں امیر شریعت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی رفقائے امارت کی معیت میں وقف ترمیمی قانون2025 کی خطرناک شقو ں سے عام لوگوں کو واقف کرانے اور حکومت سے اس کو واپس لینے کے مطالبے کو لیکر میدان عمل میں سرگرم ہیں، حالیہ دنوں میں امیرشریعت کشن گنج کے اجتماع کو خطاب کیا پھر ۲؍ مئی کو بیتیا ، مغربی چمپارن، ڈھاکہ مشرقی چمپارن3 کو مدھوبنی بھوارہ ہوائی اڈہ میں لاکھوں کے مجمع سے خطاب فرمایا کہ وقف کی جائیدادیں مسلمانوں کی دی ہوئی ہیں جنہیں مرکزی حکومت قانونی طریقے پر ہڑپنا چاہتی ہے جو کہ شریعت میں کھلی ہوئی مداخلت ہے اس لیے مسلمان اپنے مذہبی معاملات میں مداخلت کو برداشت نہیں کریں گے، انہوں نے لوگوں سے ہر قیمت پر اس ایکٹ کو واپس لینے تک تحریک کو جاری رکھنے کا عہد لیا، حضرت امیر شریعت اس کالے قانون کے خلاف ایک بڑی جمعیت کی ہم رکابی میں پیدل مارچ کرتے ہوئےدھرنا استھل پربھی تشریف لے گئے جہاں لوگوں کے درمیان خطاب کیا۔ امیر شریعت کی ہدایت وحکم سے بہار کےمتعدد اضلاع ارریہ، بھاگلپور،ویشالی، پورنیہ ، کشن گنج ،نالندہ ،سوپول ،مدھے پورہ، سیتا مڑھی، سہرسہ، بیگوسرائے ،سمستی پور ، جموئی، جھنجھارپور، بانکا، کٹیہار، جھارکھنڈ کے اضلاع گڈا ، گملا، رانچی ،رام گڑھ اور اڈیشہ کے راور کیلاو کٹک میں بہت کامیاب احتجاجی دھرنے اور پروگرام منعقد ہوئے اور اس کالے قانون کے خلاف انسانوں کے ٹھاٹھیں مارتے سمندر نے بیک زبان بینر واشتہار کے ذریعہ صدائیں بلند کیں’’وقف ایکٹ 2025 واپس لو، واپس لو،یہ قانون ہم کو قبول نہیں‘‘ ہر جگہ کے احتجاج میں مقامی ذمہ داروں نے اس کالے قانون کے خلاف DMاور DCC کو میمورنڈم بھی پیش کیاجس میں مطالبہ کیا گیا کہ یہ قانون دستور ہند کے قطعی خلاف ہے سپریم کورٹ نے بھی اس پراپنے تشویش کا اظہار کیا اورمرکز سے جواب طلب کیا ہے کیونکہ یہ قانون غیر منصفانہ ہے اس لیے جتنی جلد ہو حکومت اس قانون کو واپس لے ۔ اس وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف امارت شرعیہ کے دوسرے ذمہ داران اصحاب قائم مقام ناظم مولانا مفتی محمد سعیدالرحمن قاسمی، مولانا مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی، مولانا محمد مفتی سہراب ندوی نائبین ناظم، مولانا مفتی سہیل اختر قاسمی نائب قاضی شریعت،قاضی وصی احمد قاسمی نائب قاضی شریعت مولانا احمدحسین قاسمی مدنی معاون ناظم، مفتی محمد احتکام قاسمی قائم مقام مفتی امارت شرعیہ، مولانا ارشد رحمانی قاضی شریعت دربھنگہ، مولانا قاضی فیاض عالم قاسمی ، مولانا امداد اللہ قاسمی ، مولانا رضوان احمد قاسمی یکہتہ، مولانا امان اللہ قاسمی،الحاج مولانا محمد عارف رحمانی مونگیر،قاضی رضی احمد مونگیر، قاضی محمدعتیق اللہ رحمانی ارریہ،مولانا محمد ارشد قاسمی، قاضی عمران احمد سیتا مڑھی، قاضی ابو شاہد سپول،قاضی محمد نعمان جموئی، قاضی محمد خورشید انور،قاضی نعمت اللہ بھاگلپور،قاضی محمد یونس بانکا، قاضی جرجیس بیگو سرائے، قاضی یوسف سہرسہ سمیت امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ وجھارکھنڈ کے تمام ذیلی دفاتر اوراس کے قضاۃ وعلماء اپنے اپنے علاقے میں اس نئے وقف قانون کے خلاف تحریک چلا رہےہیں اور لوگوں کی ذہن سازی کررہے ہیں کہ اس قانون کا مقصد مسلمانوں کو اپنے مذہبی حقوق اور اوقاف کی جائداد سے بے دخل کرنا ہے، اس قانون کی بہت سی دفعات نہایت خطرناک ہیں جن سے وقف کا مقصد فوت ہوجائے گا، اس سلسلہ میں احتجاج بھی کررہے ہیں اورمیٹنگیں کر کے لوگوں کو جوڑرہے ہیں تو کہیں دھرنے کو مؤثر بنانے کی تدبیر کررہے ہیں اللہ تعالیٰ ان علماء کرام کے جہد مسلسل کو شرف قبولیت سے نوازے اور معاونین ومخلصین اور سماجی خدمت گاروں کی کوششوں کو ثمر آور بنائے یقین مانئے کہ امارت شرعیہ کے بزرگوں کی یہ کاوش رنگ لائے گی اور حکومت اپنے بنائے ہوئے قانون کو ضرور واپس لے گی۔ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande