16 Jun 2025, 5:59 HRS IST

بھارت نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی منافقت کو بے نقاب کیا
واضح لفظوں میں کہہ دیا- دہشت گردی ختم ہونے تک سندھ طاس معاہدہ معطل رہے گا نیویارک، 24 مئی (ہ س)۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے پروپیگنڈے کا سخت جواب دے دیا۔ بھارت نے اس ناقابل اعتماد پڑوسی کی منافقت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہ
بھارت نے اقوام متحدہ میں پاکستان کی منافقت بے نقاب کیا


واضح لفظوں میں کہہ دیا- دہشت گردی ختم ہونے تک سندھ طاس معاہدہ معطل رہے گا

نیویارک، 24 مئی (ہ س)۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدے پر اقوام متحدہ میں پاکستان کے پروپیگنڈے کا سخت جواب دے دیا۔ بھارت نے اس ناقابل اعتماد پڑوسی کی منافقت کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے بھارت پر تین جنگیں اور ہزاروں دہشت گرد حملے کر کے اس معاہدے کی روح کی خلاف ورزی کی ہے۔ اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل مندوب پروت نینی ہریش نے جمعہ کو کہا کہ پاکستانی وفد سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔ اس لیے بھارت کو جواب دینے پر مجبور ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان دریا کے بالائی کنارے پر واقع ملک ہونے کے ناطے ہمیشہ اپنی ذمہ داری کو نبھاتا رہا ہے۔

پروت نینی ہریش نے یہ باتیں سلووینیا کے مستقل مشن کے زیراہتمام منعقدہ 'مسلح تنازعات میں پانی کا تحفظ - شہریوں کی جانوں کا تحفظ' کے موضوع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے پاکستان کے پروپیگنڈے کو ثابت کرنے کے لیے چار نکات پر بحث کی۔ ہریش نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے 1960 کے سندھ آبی معاہدے کو فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا۔ یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ اس دہشت گردانہ حملے میں 26 سیاح مارے گئے تھے۔

ہریش نے کہا کہ بھارت نے 65 سال قبل سندھ طاس معاہدے کو نیک نیتی سے قبول کیا تھا۔ معاہدے کی تمہید میں کہا گیا ہے کہ یہ 'خیر سگالی اور دوستی کے جذبے سے' کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے اب تک پاکستان نے تین جنگیں کر کے اور بھارت پر ہزاروں دہشت گرد حملے کر کے معاہدے کی روح کی خلاف ورزی کی ہے۔ گزشتہ چار دہائیوں میں 20,000 سے زیادہ ہندوستانی دہشت گردانہ حملوں میں اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ حالیہ واقعہ پہلگام حملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہندوستان نے اس پورے عرصے میں غیر معمولی صبر اور فراخدلی کا مظاہرہ کیا۔ اس کے باوجود پاکستان باز نہیں آرہا ہے۔ یہ بار بار ثابت ہوا ہے کہ ہندوستان میں اسپانسر ہونے والی سرحد پار دہشت گردی کا مقصد عام شہریوں کی زندگیوں، مذہبی ہم آہنگی اور معاشی خوشحالی کو نقصان پہنچانا ہے۔ بھارت کو کئی دہائیوں سے سرحد پار سے پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کا سامنا ہے۔

ہریش نے کہا کہ دنیا نے حال ہی میں پاکستان کے سینئر حکومتی، پولیس اور فوجی حکام کو آپریشن سندور میں مارے گئے دہشت گردوں کے جنازوں میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جو دہشت گردوں اور عام شہریوں میں فرق نہیں کرتا۔ پاکستانی فوج نے اس ماہ کے شروع میں جان بوجھ کر بھارتی سرحدی دیہاتوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں 26/11 کے ہولناک حملے میں بھی پاکستان ملوث تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے گزشتہ دو سالوں میں متعدد مواقع پر پاکستان سے معاہدے میں ترامیم پر بات کرنے کو باضابطہ طور پر کہا ہے۔ اسلام آباد نے ہر بار اس کی تردید کی ہے۔ 2012 میں دہشت گردوں نے جموں و کشمیر میں تلبل نیویگیشن پروجیکٹ پر بھی حملہ کیا تھا۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا، پاکستان کے اس پس منظر کو دیکھتے ہوئے، آخر کار بھارت کو یہ اعلان کرنا پڑا کہ یہ معاہدہ اس وقت تک معطل رہے گا جب تک کہ پاکستان، جو کہ دہشت گردی کا عالمی مرکز ہے، قابل اعتبار اور ناقابل واپسی طور پر سرحد پار دہشت گردی کی حمایت ختم نہیں کرتا۔

قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر عاصم افتخار احمد نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔ اس پر ہریش نے سخت ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو کئی دہائیوں سے اپنی سرحدوں پر پاکستان کی سرپرستی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کا سامنا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande