ایف پی آئی نے مستقبل کے معاہدوں میں سرمایہ کاری میں اضافہ کیا، مارکیٹ میں تیزی کا امکان ۔
نئی دہلی، یکم مئی (ہ س)۔ اس وقت ملکی اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ ہے۔ سینسیکس اور نفٹی دونوں انڈیکس میں اپریل میں زبردست چھلانگ دیکھنے کو ملی۔ بعض مقامات پر دونوں انڈیکس کو بھی زبردست گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس اتار چڑھاؤ کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں گزشت
ایف


نئی دہلی، یکم مئی (ہ س)۔ اس وقت ملکی اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ ہے۔ سینسیکس اور نفٹی دونوں انڈیکس میں اپریل میں زبردست چھلانگ دیکھنے کو ملی۔ بعض مقامات پر دونوں انڈیکس کو بھی زبردست گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ اس اتار چڑھاؤ کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ایک ہفتے سے محدود رینج میں کاروبار دیکھا جارہا ہے جس کی وجہ سے چھوٹے سرمایہ کاروں کے سامنے کنفیوژن کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ دوسری طرف، غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں (ایف پی آئی) نے گزشتہ چند دنوں کے دوران مستقبل کے معاہدوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ جس طرح غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے تیزی کی پوزیشنیں بنانا شروع کر دی ہیں، اسٹاک مارکیٹ آنے والے دنوں میں بڑے اونچے بریک آؤٹ کی بنیاد بنتی نظر آ سکتی ہے۔

غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مستقبل کے 97,938 معاہدے خریدے ہیں۔ ان اعداد و شمار کی بنیاد پر، یہ توقع کی جاتی ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار آنے والے دنوں میں ہندوستانی بازار میں تیزی کی تحریک کی توقع کر رہے ہیں۔ ڈپازیٹری ڈیٹا کے مطابق، غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کار (ایف پی آئی) ڈیریویٹوز کے علاوہ کیش مارکیٹ میں بہت زیادہ تجارت کر رہے ہیں۔ پچھلے 10 مسلسل تجارتی دنوں میں، ایف پی آئی نے خالص خریداروں کے طور پر کام کیا ہے اور 37,326 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی ہے جب بین الاقوامی مارکیٹ میں مسلسل عدم استحکام دیکھا جا رہا ہے۔

دھامی سیکیورٹیز کے نائب صدر پرشانت دھامی کا کہنا ہے کہ اپریل کے مہینے میں اضافے کے پیش نظر غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے مستقبل کے معاہدوں میں اپنی سرمایہ کاری میں اضافہ ضرور کیا ہے تاہم چھوٹے سرمایہ کاروں کو فی الحال بڑی سرمایہ کاری کرنے کے بجائے مارکیٹ کی نقل و حرکت پر نظر رکھنی چاہیے۔ دھامی کا کہنا ہے کہ چوتھی سہ ماہی کے نتائج میں مسلسل اتار چڑھاؤ کی وجہ سے، مارکیٹ کی نقل و حرکت میں بھی اتار چڑھاؤ ہو سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت کی غیر یقینی صورتحال اور ٹیرف وار کے خوف کی وجہ سے مارکیٹ کے رجحانات کسی بھی وقت منفی ہو سکتے ہیں۔ ایسے میں چھوٹے سرمایہ کاروں کو اپنی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی بہت سوچ سمجھ کر کرنی چاہیے ورنہ انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande