نئی دہلی، یکم مئی (ہ س)۔ عالمی معیشت کے بارے میں غیر یقینی صورتحال اور امریکہ میں کساد بازاری کے خدشے کے باعث بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت پر مسلسل دباؤ ہے۔ اسی دباؤ کی وجہ سے اپریل میں خام تیل کی قیمت میں تقریباً 16 فیصد کی کمی ہوئی۔ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں خام تیل کی قیمتوں میں یہ سب سے بڑی ماہانہ کمی ہے۔
قیمت میں کمی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل ایک بار پھر 60 ڈالر فی بیرل کی سطح سے نیچے آ گیا ہے۔ ہندوستانی وقت کے مطابق آج شام 4 بجے تک برینٹ کروڈ 59.52 ڈالر تک گر چکا تھا۔ اسی طرح ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ کی قیمت 56.58 ڈالر فی بیرل کی سطح تک گر گئی۔
خام تیل کی قیمت گزشتہ 4 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ آنے والے دنوں میں خام تیل کی قیمت مزید گر سکتی ہے۔ اس کی ایک بڑی وجہ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس کی جانب سے خام تیل کی پیداوار بڑھانے کا اعلان ہے۔ اوپیک پلس ممالک کا اہم اجلاس 5 مئی کو ہونے والا ہے جس میں خام تیل کی پیداوار بڑھانے کا باضابطہ فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔
اوپیک پلس کی قیادت کرنے والے ملک سعودی عرب نے عندیہ دیا ہے کہ وہ تیل کی بین الاقوامی منڈی کو سہارا دینے کے لیے پیداوار میں کمی کے حق میں نہیں ہے۔ اس کے برعکس وہ خام تیل کی پیداوار بڑھانے کے حق میں ہے تاکہ بین الاقوامی منڈی میں اپنا حصہ مضبوط کیا جا سکے۔
سعودی عرب اور اوپیک پلس جیسے ممالک کا یہ رویہ پہلے کی مارکیٹ کی حکمت عملی کے بالکل برعکس ہے، جس میں پیداوار میں کمی کر کے خام تیل کی قیمت کو متوازن کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب سمیت اوپیک پلس کے آٹھ رکن ممالک نے خام تیل کی پیداوار بڑھانے کے معاملے پر اتفاق کیا ہے۔ اب اس معاملے کو 5 مئی کو ہونے والے اجلاس میں باضابطہ فیصلے کے طور پر قبول کیا جا سکتا ہے۔
خام تیل کی پیداوار میں اضافے اور بین الاقوامی معیشت میں ٹیرف وار کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کے باعث آنے والے دنوں میں خام تیل کی قیمت میں بڑی کمی متوقع ہے۔ گولڈمین سیکس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر اوپیک پلس ممالک خام تیل کی پیداوار میں اضافہ کرتے ہیں اور عالمی تجارت میں ٹیرف پر تناؤ جاری رہتا ہے تو خام تیل کی قیمت 40 ڈالر فی بیرل سے نیچے آ سکتی ہے۔
بین الاقوامی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی ہندوستان جیسے ممالک کے لیے ایک راحت کی خبر ہے۔ ہندوستان دنیا میں تیل کے سب سے بڑے درآمد کنندگان میں سے ایک ہے۔ ہندوستان اپنی خام تیل کی ضرورت کا تقریباً 80 فیصد بین الاقوامی مارکیٹ سے خریدتا ہے۔ ایسے میں اگر خام تیل کی قیمت گرتی ہے تو تجارتی خسارہ بھی کم ہوگا اور مہنگائی کا دباؤ بھی کم ہوگا۔
مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں ہر 10 ڈالر کی کمی سے ملک کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں تقریباً 0.30 بیسس پوائنٹس کی کمی ہو جاتی ہے۔ ظاہر ہے کہ اگر خام تیل کی قیمت میں گراوٹ مزید جاری رہی تو تیل پیدا کرنے والے ملک کی آمدنی بری طرح متاثر ہوسکتی ہے لیکن ہندوستان جیسے تیل درآمد کرنے والوں کو کافی ریلیف ملے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی