بنگلہ دیش کو ٹرانس شپمنٹ کی سہولت روکنے پر ہندوستان نے کہا کہ ہماری برآمدات متاثر ہو رہی تھیں
نئی دہلی، 9 اپریل (ہ س)۔ بھارت نے نیپال اور بھوٹان کے لیے بنگلہ دیش کو دی جانے والی ٹرانس شپمنٹ ( ایک جہاز سے دوسرے جہاز میں سامان منتقل کرنے ) کی سہولت روک دی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ یہ سہولت ہماری اپنی برآمدات میں رکاو
بنگلہ دیش کو ٹرانس شپمنٹ کی سہولت روکنے پر ہندوستان نے کہا کہ ہماری برآمدات متاثر ہو رہی تھیں


نئی دہلی، 9 اپریل (ہ س)۔ بھارت نے نیپال اور بھوٹان کے لیے بنگلہ دیش کو دی جانے والی ٹرانس شپمنٹ ( ایک جہاز سے دوسرے جہاز میں سامان منتقل کرنے ) کی سہولت روک دی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال کا کہنا ہے کہ یہ سہولت ہماری اپنی برآمدات میں رکاوٹ بن رہی تھی اور بیک لاگ بڑھ رہا تھا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بدھ کو ہفتہ وار پریس کانفرنس میں میڈیا کے سوالات کے جواب میں یہ بات کہی۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان نے بنگلہ دیش کو سامان کی ترسیل واپس لے لی ہے۔ سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز نے اس سلسلے میں 8 اپریل کو ایک سرکلر جاری کیا تھا۔ 2020 سے جاری اس انتظام کے تحت بنگلہ دیش سے آنے والے سامان کو ہندوستان کے راستے دوسرے ممالک بھیجنے کی اجازت دی گئی تھی۔ یہ سامان زمینی راستے سے ہندوستانی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں تک پہنچتا تھا۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت کی جانب سے نیپال اور بھوٹان کو بنگلہ دیش کو دی جانے والی ٹرانس شپمنٹ کی سہولت روکنے سے پڑوسی ملک کی بھارت سے برآمدات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سہولت 8 اپریل سے واپس لے لی گئی ہے۔ بنگلہ دیش کو دی گئی ٹرانس شپمنٹ کی سہولت کی وجہ سے پچھلے کچھ عرصے سے ہمارے ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر بہت زیادہ بھیڑ ہے۔ لاجسٹک میں تاخیر اور زیادہ لاگت ہماری اپنی برآمدات میں رکاوٹ بن رہی تھی اور بیک لاگ پیدا کر رہی تھی۔

وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت بنگلہ دیش کے ساتھ تیستا سمیت تمام متعلقہ آبی مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ اس کے لیے سازگار ماحول ہونا چاہیے۔ حال ہی میں بنکاک میں بیمسٹیک چوٹی کانفرنس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے درمیان بات چیت ہوئی تھی۔ اس میں بنگلہ دیش کی طرف سے کہا گیا کہ اس بحث میں تیستا ندی سے متعلق مسئلہ بھی اٹھایا گیا تھا۔

ترجمان جیسوال نے کہا کہ ہندوستان اور بنگلہ دیش 54 دریا بانٹتے ہیں۔ دونوں ممالک کے پاس پانی کے تمام متعلقہ مسائل پر بات چیت کے لیے مشترکہ دریائی کمیشن جیسا طریقہ کار موجود ہے۔ ہم تمام مسائل پر باہمی رضامندی اور مجموعی طور پر سازگار ماحول میں بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

ساتھ ہی، چکن نیک پر بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر کے بیان پر، انہوں نے کہا کہ ہم ان تمام پیش رفتوں پر گہری نظر رکھتے ہیں جن کا ہماری سلامتی پر اثر پڑتا ہے، اور ہم مناسب کارروائی کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے بنگلہ دیش کے سرکردہ رہنما محمد یونس سے ملاقات کے دوران اقلیتوں کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ ہندوستان کا ماننا ہے کہ اقلیتوں کے خلاف تشدد اور مظالم کو سیاسی طور پر محرک یا میڈیا کی تشہیر کہہ کر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر اعظم نے اقلیتوں کے ساتھ سلوک اور ان کے خلاف تشدد کے حوالے سے بنگلہ دیشی رہنما کو ہندوستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande