ٹور اینڈ ٹریولز سے جانے والے 42 ہزار عازمین کا حج کا سفر خطرے میں
نئی دہلی ،17اپریل (ہ س )۔ حج 2025 کے سلسلے میں ایک سنگین اور تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے، یہ اطلاع اس وقت سامنے آئی جب معلوم ہوا کہ ملک بھر سے ٹور اینڈ ٹریول ایجنسیوں کے ذریعے تقریباً 42 ہزار عازمین کے سعودی عرب جانے کا امکان خطرے میں ہے۔ اس حساس
ٹور اینڈ ٹریولز سے جانے والے 42 ہزار عازمین کا حج کا سفر خطرے میں


نئی دہلی ،17اپریل (ہ س )۔

حج 2025 کے سلسلے میں ایک سنگین اور تشویشناک صورتحال سامنے آئی ہے، یہ اطلاع اس وقت سامنے آئی جب معلوم ہوا کہ ملک بھر سے ٹور اینڈ ٹریول ایجنسیوں کے ذریعے تقریباً 42 ہزار عازمین کے سعودی عرب جانے کا امکان خطرے میں ہے۔ اس حساس معاملے پر تفصیل سے بات کرنے کے لیے دارالحکومت کے مغربی نظام الدین علاقے میں ایک اہم پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔

اس پریس میٹنگ میں حج سے متعلق کئی ماہرین اور نمائندوں نے شرکت کی، جن میں شبیہ احمد ایک معروف سماجی کارکن ہیں جو عازمین حج کی خدمت میں برسوں سے سرگرم ہیں اور جنہوں نے سنٹرل حج کمیٹی میں بطور سی ای ا ے کی خدمات انجام دی ہیں۔

پریس میٹنگ کے دوران سینئر سماجی کارکن حاجی محمد ظہور احمد (اٹیچی والے) نے کہا کہ اس سال حج کمیٹی آف انڈیا کے علاوہ پرائیویٹ ٹور آپریٹرز کے ذریعے حج کرنے والے حاجیوں کی فہرست کو سعودی عرب نے منظور نہیں کیا اور کوٹہ میں کمی کی وجہ سے ہزاروں حاجیوں کا سفر تعطل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے زیادہ تر مسافر پہلے ہی مکمل ادائیگی کر چکے ہیں۔ کچھ نے تو اپنی پوری بچت اپنے ان خوابوں کو پورا کرنے کے لیے خرچ کر دی جو وہ برسوں سے دیکھ رہے تھے، جس کی وجہ سے وہ اب شدید ذہنی تناو¿ اور مایوسی کا شکار ہیں۔

حاجی ظہور احمد نے کہا کہ یہ صرف مذہبی یاترا نہیں بلکہ مسلمانوں کے مذہبی اور جذباتی جذبات سے جڑا مسئلہ ہے جس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت فوری مداخلت کرے اور اس مسئلے کا حل تلاش کرے۔

شبیح احمد نے صحافیوں سے گفتگو میں واضح کیا کہ ہم کسی ٹور اینڈ ٹریول ایجنسی کے حق میں نہیں ہیں بلکہ ہمیں صرف حاجیوں کی فکر ہے۔بیت اللہ شریف اور روضہ مبارک ایک بار جانا ہر مسلمان کی دلی خواہش ہے، جب کوئی شخص برسوں کی محنت اور خوابوں کے بعد تمام تر تیاریاں مکمل کر لے اور اچانک منع کر دیا جائے تو یہ کسی صدمہ سے کم نہیںہے۔

حاجی محمد ادریس اور حاجی محمد اسد میاں نے حکومت ہند اور اقلیتی امور کی وزارت سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ حاجیوں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ جب مسافر پورے سال کی تیاری کرتے ہیں، دستاویزات مکمل کرتے ہیں، ادائیگی کرتے ہیں، اور پھر بھی سفر کرنے سے روک دیا جاتا ہے تو یہ روح کو جھکجھور دینے والا واقعہ ہے۔ پریس میٹنگ کے اختتام پر حکومت ہند سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ جلد از جلد سعودی حکام سے رابطہ کرکے اس مسئلے کو حل کرے اور ان تمام متاثرہ حاجیوں کے لیے متبادل انتظامات کو یقینی بنائے تاکہ ان کی حج کی ادائیگی میں خلل نہ پڑے اور وہ اپنا مذہبی فریضہ ادا کرسکیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande