ہندی کی مخالفت اور انگریزی کی حمایت کو برداشت نہیں کیا جائے گا: وزیراعلیٰ فڑنویس
ممبئی، 19 اپریل (ہ س)۔ وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ہفتہ کو اورنگ آباد میں کہا کہ ہندی کی مخالفت اور انگریزی کی حمایت کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مراٹھی ہماری ریاست کی زبان ہے، اس کی مخال
hindi oppose not tolrated cm fadanavis


ممبئی، 19 اپریل (ہ س)۔ وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ہفتہ کو اورنگ

آباد میں کہا کہ ہندی کی مخالفت اور انگریزی کی حمایت کو کسی بھی قیمت پر برداشت

نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مراٹھی ہماری ریاست کی زبان ہے، اس کی

مخالفت کو کبھی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ کچھ لوگ غیر ضروری طور پر مراٹھی اور ہندی

کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، وہیں یہ لوگ انگریزی کی حمایت کر رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ فڑنویس نے صحافیوں کو بتایا

کہ انگریزی کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی طرف سے کوئی آواز نہیں اٹھائی جا رہی ہے۔

جب وہ انگریزی کی حمایت کر رہے ہیں تو مراٹھی اور ہندی کی مخالفت حیران کن معلوم

ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ مراٹھی اور ہندی کی مخالفت برداشت نہیں کی

جائے گی۔ قبل ازیں جمعرات کو انہوں نے کہا تھا کہ ریاست پہلے ہی نئی تعلیمی پالیسی

کو نافذ کر چکی ہے۔مہاراشٹر میں مراٹھی

زبان کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ پہلے ہی لیا جا چکا ہے۔ مہاراشٹر میں مراٹھی

زبان لازمی ہے، ہر کسی کو اسے سیکھنا چاہیے۔ اس کے ساتھ، اگر آپ دوسری زبانیں سیکھنا

چاہتے ہیں، تو آپ انہیں سیکھ سکتے ہیں۔

دراصل ریاست کے مراٹھی اور انگلش میڈیم

اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک ہندی زبان کو لازمی کرنے کے فیصلے کے اعلان

کے بعد ریاست بھر میں اس فیصلے کی تنقید ہو رہی ہے۔ ایم این ایس سمیت اپوزیشن

جماعتوں نے قومی تعلیمی پالیسی کو نافذ کرتے ہوئے ریاست کے مراٹھی اسکولوں میں پہلی

جماعت سے ہندی زبان کو لازمی کرنے کے فیصلے کے خلاف جارحانہ موقف اختیار کیا ہے۔ ایم

این ایس ہندی کے خلاف احتجاج کی قیادت کر رہی ہے، جبکہ شیو سینا یو بی ٹی، این سی

پی ایس پی اور کانگریس پارٹی نے بھی ہندی کو لازمی قرار دینے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

ہندوستھان سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / نثار احمد خان


 rajesh pande