مرشدآباد تشدد میں باہری لوگوں کا ہاتھ : ممتا بنرجی
کولکاتا، 17 اپریل (ہ س)۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا دعویٰ ہے کہ مرشد آباد میں باہر کے لوگ تشدد پھیلاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے جمعرات کو پوچھا کہ سرحد پر بی ایس ایف سیکورٹی کے باوجود دراندازی کیسے ہوئی؟ انہوں نے واضح کیا کہ سرحد کی ذمہ داری م
مرشدآباد تشدد میں باہری لوگوں کا ہاتھ


کولکاتا، 17 اپریل (ہ س)۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا دعویٰ ہے کہ مرشد آباد میں باہر کے لوگ تشدد پھیلاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے جمعرات کو پوچھا کہ سرحد پر بی ایس ایف سیکورٹی کے باوجود دراندازی کیسے ہوئی؟ انہوں نے واضح کیا کہ سرحد کی ذمہ داری مرکز کی ہے۔ اس لیے وہاں کوئی مسئلہ ہوا تو وہ ذمہ داری لیں گے۔ جس کے نتیجے میں ریاست کو مسائل کا سامنا ہے۔ تاہم، بی جے پی نے بار بار ریاستی حکومت کو دراندازی کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ایسے میں ممتا کا سوال تھا کہ بی ایس ایف گائے کا خیال رکھتی ہے، سی آئی ایس ایف کوئلے کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ پھر سرحدی تنازعہ کا ذمہ دار ریاست کو کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے؟

ممتا نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں کہا، ’’کچھ لوگ باہر سے آئے اور گڑبڑ پیدا کی۔ قومی خواتین کمیشن مرشدآباد کے تشدد زدہ علاقوں کا معائنہ کرنے آرہا ہے۔ گورنر جا رہا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مرکزی وفد بھی پہنچ سکتا ہے۔ اس پر ممتا نے کہا، وزیر داخلہ سے تریپورہ، منی پور جانے کو کہیں۔ ان سے آسام جانے کو کہیں۔ تریپورہ-آسام-منی پور ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ یہاں تک کہ سرحد بھی ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے۔ یہ یاد رکھیں۔ وزیر اعلیٰ نے مزید الزام لگایا کہ پہلے سرحد پر پانچ کلومیٹر تک کا علاقہ بی ایس ایف کے ہاتھ میں تھا۔ موجودہ وزیر داخلہ نے قانون بنا کر اسے 50 کلومیٹر کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر ہمارے پاس لوگ ہوں تو بھی ہم ان سے ملنے نہیں جا سکتے۔ وہ ہم سے بات چیت نہیں کر سکتے۔

وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت سے زمین چھین لی گئی ہے۔ اس تناظر میں ممتا نے کہا، ریاستی حکومت سے 50 کلومیٹر زمین چھین لی گئی ہے۔ ایسا کیوں ہو رہا ہے؟ میں نے پہلے دن سے اس کی مخالفت کی ہے۔ اور میں اس کی مخالفت کرتی رہوں گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پہلے یہ اصول تھا کہ ریاستی پولیس سرحد کے قریب تعینات کی جائے گی۔ وہ اس بات کا ریکارڈ رکھتے تھے کہ باہر سے کون اور کس وجہ سے آرہا ہے لیکن امیت شاہ نے آکر اس اصول کو بدل دیا۔ اب وہ ہمارے عہدیداروں کو اجازت نہیں دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں، ہم معلومات کا اشتراک نہیں کر سکتے ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande