گروگرام اراضی  معاملے میں ای ڈی نے رابرٹ واڈرا سے مسلسل تیسرے دن پوچھ گچھ کی
- رابرٹ واڈرا 6.30 گھنٹے تک پوچھ گچھ کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر سے گھر کے لیے روانہ ہوئے
واڈرا


گروگرام اراضی  معاملے میں ای ڈی نے رابرٹ واڈرا سے مسلسل تیسرے دن پوچھ گچھ کی


نئی دہلی، 17 اپریل (ہ س)۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جمعرات کو گروگرام، ہریانہ میں ایک زمین کے سودے کے معاملے میں مسلسل تیسرے دن تاجر رابرٹ واڈرا سے تقریباً 6.30 گھنٹے پوچھ گچھ کی۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی نے اس سے قبل رابرٹ واڈرا سے منگل اور بدھ کو چھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ ای ڈی نے رابرٹ واڈرا کو کل پوچھ گچھ کے لیے نہیں بلایا ہے۔ بزنس مین رابرٹ واڈرا پوچھ گچھ کے بعد ای ڈی کے دفتر سے نکل گئے۔

پوچھ گچھ کے لیے ای ڈی کے سامنے پیش ہوتے ہوئے رابرٹ واڈرا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر طاقت کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہمیں جتنے دن بھی بلائیں ہم حاضر ہوں گے۔ واڈرا نے کہا کہ تمام سوالوں کے جواب مل چکے ہیں۔ ان کا جواب پہلے دیا جا چکا ہے اور اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

گروگرام میں زمین کے سودے سے متعلق یہ معاملہ سال 2008 کا ہے۔ ہریانہ میں کانگریس کی حکومت تھی اور بھوپیندر سنگھ ہڈا وزیر اعلیٰ تھے۔ دریں اثنا، رابرٹ واڈرا کی کمپنی اسکائی لائٹ ہاسپیٹلیٹی نے گروگرام کے شیکوپور گاؤں میں اومکاریشور پراپرٹیز سے 7.5 کروڑ روپے میں 3.5 ایکڑ زمین خریدی۔ اس زمین کی میوٹیشن صرف چند گھنٹوں میں مکمل ہو گئی۔ اس کے فوراً بعد ہریانہ حکومت نے واڈرا کی کمپنی کو اس زمین پر کمرشل کالونی بنانے کا لائسنس دے دیا۔ کچھ مہینوں کے بعد، جون 2008 میں، واڈرا کی کمپنی نے ڈی ایل ایف یونیورسل کو تقریباً 58 کروڑ روپے میں زمین بیچ دی اور چند مہینوں میں تقریباً 50 کروڑ روپے کا منافع کمایا۔ اس کے بعد سال 2018 میں ایک سماجی کارکن سریندر شرما کی شکایت پر تحقیقات جاری ہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande