اقتصادی طوفان آنے والا ہے، کروڑوں لوگوں کو نقصان ہوگا: راہل گاندھی
کانگریس کے قومی کنونشن کے آخری دن، نیائے پتھ سمیت دو قراردادیں منظور کی گئیں • کانگریس صدر نے ملک بھر کی اقلیتوں کو یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے احمد آباد، 9 اپریل (ہ س)۔ کانگریس کا 84 واں قومی اجلاس احمد آباد کے سابرمتی ریور فرنٹ پر
اقتصادی طوفان آنے والا ہے، کروڑوں لوگوں کو نقصان ہوگا: راہل گاندھی


کانگریس کے قومی کنونشن کے آخری دن، نیائے پتھ سمیت دو قراردادیں منظور کی گئیں

• کانگریس صدر نے ملک بھر کی اقلیتوں کو یقین دلایا کہ وہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے

احمد آباد، 9 اپریل (ہ س)۔

کانگریس کا 84 واں قومی اجلاس احمد آباد کے سابرمتی ریور فرنٹ پر اختتام پذیر ہوا۔ دو دن تک کانگریس قائدین نے تنظیم کی مضبوطی سمیت ملک کے مختلف مسائل پر کافی غور وفکرکی۔ بدھ کے روز اجلاس میں وسیع بحث کے بعد دو قراردادیں، نیائے پتھ اور گجرات سے متعلق قرارداد منظور کی گئی۔ سیشن کے آخری دن کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے امریکہ کی ٹیرف پالیسی پر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ معاشی طوفان آنے والا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ملک بھر کی اقلیتوں کے ساتھ کانگریس کے موقف کی یقین دہانی کرائی اور وقف بورڈ میں غیر مسلموں کو شامل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے وقف ترمیمی بل کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے کنونشن میں ملک کے کئی مسائل کو اٹھایا۔ انہوں نے امریکہ کی ٹیرف پالیسی، ریزرویشن میں 50 فیصد دیوار کو توڑنا، آئینی اداروں کے تئیں مرکزی حکومت کا رویہ، ذات پات کی مردم شماری، اگنیور یوجنا، وقف بورڈ وغیرہ سمیت کئی مسائل پر بات کی۔امریکہ کی ٹیرف پالیسی پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ معاشی طوفان آنے والا ہے۔ اس سے کروڑوں لوگوں کو نقصان ہوگا۔ بے روزگاری 50 سال میں سب سے زیادہ ہے۔ خارجہ پالیسی پر بحث کرتے ہوئے راہول نے کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیر اعظم ہندوستان کے خلاف بیان دیتے ہیں، لیکن حکومت خاموش ہے۔

کنونشن میں راہل گاندھی نے تلنگانہ میں ذات پات کی مردم شماری کی منظوری پر کہا کہ کانگریس نے تلنگانہ میں ذات پات کی مردم شماری کا انقلابی قدم اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو معلوم ہونا چاہئے کہ اس ملک میں دلت طبقے کے کتنے لوگ ہیں، انتہائی دلت، پسماندہ، انتہائی پسماندہ، قبائلی، اقلیتی، غریب عام طبقے کے کتنے لوگ ہیں۔ کانگریس صرف ذات پات کی مردم شماری کے پیچھے نہیں ہے، ذات پات کی مردم شماری ایک قدم ہے۔ ہمیں یہ معلوم کرنا ہے کہ اس ملک میں کس کی کتنی شراکت ہے۔ دلت، قبائلی، پسماندہ طبقے کے لوگ جو دھوپ میں کام کرتے ہیں، مزدوری کرتے ہیں، کیا ملک واقعی ان کی عزت کرتا ہے، کیا انہیں جگہ ملتی ہے؟

راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور آر ایس ایس نے ذات پات کی مردم شماری کرانے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس اسے پورے ملک میں نافذ کرے گی۔ راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ایس ٹی-ایس سی سب پلان کانگریس لایا تھا، جسے بی جے پی نے منسوخ کر دیا ہے۔ بی جے پی کے لوگ ایک کے بعد ایک ملک کے تمام اداروں پر حملے کر رہے ہیں۔ ایک ایک کر کے دروازے بند ہو رہے ہیں۔ اس سے پہلے ہندوستان میں ہر ذات کے نوجوان فوج میں بھرتی ہوسکتے تھے، ان کی کئی طرح سے عزت کی جاتی تھی، جسے ختم کردیا گیا۔ راہل گاندھی نے اگنیور یوجنا کا مسئلہ بھی اٹھایا اور مرکزی حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ کانگریس لیڈر نے پرائیویٹ سیکٹر میں پسماندہ ذات کے لوگوں کو نظر انداز کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی 90 فیصد آبادی کے لیے اجرت اور بے روزگاری لکھی ہوئی ہے۔ آخر میں، تنظیم کو مضبوط بنانے کی بات کرتے ہوئے، کانگریس لیڈر نے ضلع صدر کو پارٹی کی بنیاد بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پارٹی کے سینئر رہنماو¿ں نے کئی میٹنگیں کی ہیں۔ اس کے تحت اب ریاستی اور قومی ادارے انہیں طاقت اور ذمہ داری دیں گے۔

کنونشن میں اپنی اختتامی تقریر میں قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ایک تنظیم تب ترقی کرتی ہے جب اس میں اخلاقیات، نظریہ اور پروپیگنڈہ ہو۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ پارٹی کے پاس آئیڈیا ہے، اب اسے طرز عمل کے ساتھ نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ وقف سے متعلق قانون پر کھرگے نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ ملک میں کسی بھی اقلیت کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ پارٹی ہر جگہ اس کے لیے لڑے گی۔ انہوں نے وقف بورڈ میں غیر مسلموں کو شامل کرنے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی وہ چاہتے ہیں کہ حکومت وقف قانون کو واپس لے۔ گجرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ گجرات میں حکومت ضرور بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مبالغہ آرائی نہیں ہے۔ 10 سال پہلے ہم گجرات اسمبلی میں صرف 7-8 سیٹوں سے پیچھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سب مل کر کام کریں گے تو ضرور آگے بڑھیں گے۔بدھ کے روز اجلاس میں وسیع بحث کے بعد دو قراردادیں، نیا پاتھ اور گجرات سے متعلق قرارداد منظور کی گئی۔ ان دونوں تجاویز میں مختلف سماجی، اقتصادی اور سیاسی مسائل کا احاطہ کیا گیا۔ کنونشن میں قومی صدر ملکارجن کھڑگے، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی اور دیگر ریاستوں کے نمائندوں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande