آگرہ، فتح پور سیکری (اتر پردیش)،06اپریل(ہ س)۔
پیرزادہ ارشد فریدی 7 اپریل 2025 کو عظیم صوفی بزرگ حضرت شیخ سلیم چشتی کی تاریخی درگاہ حضرت شیخ سلیم چشتی درگاہ کے 17ویں سجادہ نشین کی ذمہ داریاں سنبھالنے جا رہے ہیں۔ اس موقع پر صوفی برادری کے ساتھ ساتھ ملک کے تمام مذاہب اور سیاست سے وابستہ افراد کا اجتماع ہوگا۔ اس کے لیے مکمل تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ ایسی تقریب 1945 میں ہوئی تھی اور اب 80 سال بعد یہ خاص موقع آیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 454ویں عرس کے موقع پر ایک خاص اور جذباتی لمحہ دیکھنے میں آیا جب پیرزادہ ارشد فریدی کو ہزاروں عقیدت مندوں، صوفیوں اور سجادہ نشینوں کی موجودگی میں درگاہ کے 17ویں سجادہ نشین قرار دیا گیا۔ اس وقت درگاہ کے موجودہ سجادہ نشین حضرت پیرزادہ رئیس میاں چشتی نے تاریخی کچہری خانقاہ میں منعقدہ محفل میں ارشد فریدی کے نام کا اعلان اپنے جانشین کے طور پر کیا تھا۔ اس موقع پر ملک بھر سے عقیدت مندوں نے دستار بندی (پگڑی باندھنے) کی رسم میں شرکت کی۔ اپنے تاریخی اور جذباتی خطاب میں حضرت رئیس میاں نے فرمایا تھا کہ میرے والد مرحوم پیرزادہ عزیز الدین چشتی کی وفات کے بعد 1945ئ میں مجھے صرف 7 سال کی عمر میں اس درگاہ کا سجادہ نشین بنایا گیا۔ مجھے اسی کچہری میں میری دستاربندی ہوئی تھی۔ اب مجھے اپنے بڑے بیٹے ارشد فریدی کو 17ویں سجادہ نشین کے طور پر تخت نشین کرنے پر فخر ہے۔ میں نے 80 سال سے اس درگاہ کی خدمت کی ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ ارشد صاحب بھی درگاہ کی روایات، مذہبی اور سماجی اقدار کی پاسداری کرتے ہوئے شاہی احکامات کے مطابق اس درگاہ کی انتظامیہ کو آگے بڑھائیں گے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ بابا شیخ سلیم چشتی کو چشتی صوفی روایت کے اہم ستونوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کا تعلق اجمیر شریف کے خواجہ غریب نواز کی چشتی روایت سے تھا اور وہ مشہور صوفی بزرگ حضرت بابا فرید کی اولاد میں سے تھے۔ اس تقریب میں شرکت کے لیے دور دور سے عقیدت مندوں، صوفیوں اور دانشوروں کا ہجوم جمع ہو رہا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اجمیر شریف درگاہ کے سجادہ نشین دیوان سید زین العابدین علی خان مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ ملک کی دیگر درگاہوں اور خانقاہوں کے ممتاز مذہبی گرو/سجادانشین وغیرہ۔
اس فنکشن کی موجودگی مزید شان و شوکت میں اضافہ کرے گی۔نئے سجادہ نشین پیرزادہ ارشد فریدی نے کہا کہ میں نے اپنے والد کی صحبت میں رہتے ہوئے خانقاہی روایات کو اچھی طرح سمجھا ہے اور آئندہ بھی انہی نظریات پر عمل کروں گا۔ یہ درگاہ صرف ایک مذہب کے لوگوں کی نہیں ہے، بلکہ یہاں ہر مذہب کے عقیدت مند آتے ہیں۔ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم سب کا خیال رکھیں، بھائی چارے کو فروغ دیں اور محبت اور ہم آہنگی کی فضا کو برقرار رکھیں۔ ہمارا مقصد اللہ کی رحمتیں حاصل کرنا، ملک کی ترقی کے لیے دعا کرنا اور انسانیت کو تقویت دینا ہے۔اس پرمسرت موقع پر مختلف خانقاہوں کی جانب سے دستار بندی میں شریک افراد نے بھی ارشد فریدی کو مبارکباد پیش کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ وہ اس عظیم صوفی روایت کو عقیدت کے ساتھ آگے بڑھائیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais