نئی دہلی، 20 اپریل (ہ س)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنے ارکان پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کی طرف سے عدلیہ اور ملک کے چیف جسٹس کے بارے میں دیے گئے متنازعہ بیانات سے واضح طور پر خود کو الگ کر لیا ہے۔ پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے ہفتہ کی دیر رات ایکس پر ایک پوسٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں بیانات ذاتی ہیں۔ بی جے پی کا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے اور پارٹی ایسے بیانات کی حمایت نہیں کرتی ہے۔
جے پی نڈا نے کہا، ’’بی جے پی ممبران پارلیمنٹ نشی کانت دوبے اور دنیش شرما کی طرف سے عدلیہ اور ملک کے چیف جسٹس پر دیے گئے بیانات مکمل طور پر ذاتی ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نہ تو ان بیانات سے متفق ہے اور نہ ہی ایسے کسی بیان کی حمایت کرتی ہے۔ پارٹی ان بیانات کو واضح طور پر مسترد کرتی ہے۔‘‘
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بی جے پی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے اور عدالتوں کے احکامات اور تجاویز کو بخوشی قبول کیا ہے۔ نڈا نے کہا کہ ملک کی عدالتیں بالخصوص سپریم کورٹ جمہوریت کے مضبوط ستون اور آئین کے تحفظ کی بنیاد ہیں۔
بی جے پی صدر نے کہا کہ انہوں نے دونوں ممبران پارلیمنٹ کو ہدایت دی ہے کہ وہ مستقبل میں ایسے بیانات نہ دیں۔ انہوں نے پارٹی کے تمام لیڈروں کو بھی ایسے بیانات سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔
اس پیش رفت کے بعد، بی جے پی نے واضح اشارہ دیا ہے کہ وہ آئینی اداروں کے احترام کے تئیں اپنے عہد کو لے کر سنجیدہ ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / انظر حسن