نئی دہلی، 28 مارچ (ہ س)۔
دہلی پولیس نے 2019 میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کے رہنما اور دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال سمیت تین ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔پولیس نے آج راو¿س ایونیو کورٹ کو یہ اطلاع دی۔ اس اطلاع کے بعد ایڈیشنل چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نیہا متل نے کیس کی سماعت 18 اپریل کو کرنے کا حکم دیا۔دواریکا ساو¿تھ پولیس اسٹیشن نے آج عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے بعد انہوں نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔ جس پر عدالت نے اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ اس سے پہلے 11 مارچ کو عدالت نے اس معاملے میں شکایت کنندہ شیو کمار سکسینہ کی درخواست پر کیجریوال، سابق ایم ایل اے گلاب سنگھ اور دوارکا کی کونسلر نکیتا شرما کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
سماعت کے دوران سکسینہ نے عدالت کے سامنے بڑے بڑے بینر دکھائے تھے جن پر کیجریوال، گلاب سنگھ اور نکیتا شرما کے نام لکھے تھے۔ عدالت نے کہا کہ بڑے بڑے بینرز لگانے سے نہ صرف عوامی املاک کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ ٹریفک کے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ یہ ڈرائیوروں کی توجہ ہٹاتا ہے، پیدل چلنے والوں اور گاڑیوں دونوں کے لیے حفاظتی خطرہ ہے۔ تاہم غیر قانونی ہورڈنگز گرنے سے لوگوں کے مرنے کی کہانی ملک میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔عدالت نے دہلی پولیس کو کیجریوال سمیت تینوں کے خلاف دہلی پریوینشن آف پراپرٹی ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے دہلی پولیس کی طرف سے داخل کی گئی کارروائی کی رپورٹ پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ دہلی پولیس نے اپنی کارروائی کی رپورٹ میں کہا تھا کہ تحقیقات کے وقت موقع پر کوئی ذخیرہ اندوزی موجود نہیں تھی۔ اس کے بعد عدالت نے دہلی پولیس سے کہا کہ وہ ان لوگوں کا سراغ لگائے جنہوں نے ہورڈنگز چھاپے اور لگوائے تاکہ حقیقت سامنے آسکے۔ دراصل، 2019 میں، عرضی گزار نے جنوب مغربی دہلی کے دوارکا میں کئی مقامات پر بڑے ہورڈنگز لگانے کی شکایت کی تھی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan