مودی نگر میں مجرموں کی دہشت،پہلے تصویر کو چہرہ سے ملایا ، پھر مینیجر اور کسان کو گولی مار دی ۔
دو گھنٹے میں دو گولیاں-منیجر اپنے خاندان کے ساتھ کھیت پر ٹہل رہا تھا، بیوی اور بہن بھی زخمی غازی آباد، 27 مارچ (ہ س)۔ یہ سنسنی خیز معاملہ مودی نگر تھانہ علاقہ کے امرالہ گاؤں میں سامنے آیا ہے۔ یہاں بدھ کی رات ایک پرائیویٹ کمپنی کے منیجر کی تصویر دیک
م


دو گھنٹے میں دو گولیاں-منیجر اپنے خاندان کے ساتھ کھیت پر ٹہل رہا تھا، بیوی اور بہن بھی زخمی

غازی آباد، 27 مارچ (ہ س)۔

یہ سنسنی خیز معاملہ مودی نگر تھانہ علاقہ کے امرالہ گاؤں میں سامنے آیا ہے۔ یہاں بدھ کی رات ایک پرائیویٹ کمپنی کے منیجر کی تصویر دیکھ کر کار میں سفر کرنے والے مجرموں نے پہلے میچ کیا اور پھر اسے سینے میں گولی مار دی گئی۔ یہی نہیں بزدل مجرموں نے اس کی بیوی اور بہن کو بھی پستول کے بٹ سے وار کر کے زخمی کر دیا۔ واردات کو انجام دیتے ہوئے مجرموں نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس جرم کو انجام دینے کے لیے 25 لاکھ روپے کا ٹھیکہ ملا تھا۔ یہی نہیں، ان مجرموں نے اسی گاؤں کے کسان امرجیت کو بھی گولی مار دی اور فرار ہو گئے۔ دونوں زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے اور پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔

گاؤں امرالا کے رہنے والے رجنیش شرما جو ایک پرائیویٹ کمپنی میں منیجر کے طور پر کام کرتے تھے، بدھ کی رات تقریباً 10.30 بجے اپنی بیوی رچنا شرما اور بہن کویتا شرما کے ساتھ فارم کی طرف چہل قدمی کے لیے گئے تھے۔ چلتے چلتے وہ گاؤں کی سڑک پر پہنچ گیا۔ اس دوران اس نے ایک کار کھڑی دیکھی جس کی لائٹس جل رہی تھیں۔ اسی دوران کویتا شرما نے اپنے بھائی رجنیش سے کہا کہ شاید آگے کے نوجوان شراب پی رہے ہیں، اس لیے ہمیں واپس جانے دو۔ اسی دوران تین نوجوان قریب آئے اور اس کے ہاتھ میں موجود تصویر دیکھ کر رجنیش کے سینے میں گولی مار دی۔

گولی لگتے ہی رجنیش گرپڑا۔ شور مچانے پر شرپسندوں نے کہا کہ انہیں 25 لاکھ روپے کا ٹھیکہ ملا ہے۔ رجنیش اور اس کی بیوی رچنا کو قتل کرنے کے لیے 25 لاکھ۔ یہی نہیں خواتین نے احتجاج کیا تو مجرموں نے انہیں یرغمال بنا کر میدان میں لے گئے اور پستول کے بٹ کے وار کر کے زخمی کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے۔ اس کے بعد اس کے گھر والوں نے اسے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔

بدمعاشوں کا ہنگامہ یہیں نہیں رکا، بلکہ رات 12 بجے کے قریب گاؤں امرالہ پہنچے اور کسان اجیت سنگھ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ جیسے ہی اجیت نے دروازہ کھولا، انہوں نے اسے بھی گولی مار دی اور فرار ہوگئے۔ ان دونوں کی حالت تشویشناک ہے۔ غازی آباد کے پرسنل اے سی پی مودی نگر گیان پرکاش رائے کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ انہیں معاہدہ لینے کے بعد گولی ماری گئی، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ شرپسندوں کو پکڑنے کے لیے چار ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ واقعے کا جلد پتہ چل جائے گا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande