تل ابیب،27مارچ(ہ س)۔ہزاروں اسرائیلی مظاہرین نے بدھ کی رات بھی نیتن یاہو حکومت کی جاری جنگی پالیسی اور اقدامات کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس مظاہرے سے پہلے پارلیمنٹ میں ایک خطاب میں کہا ہے کہ اپوزیشن ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے۔اسرائیلی مظاہرین نے یہ احتجاج یروشلم میں ہزاروں کی تعداد میں جمع ہو کر کیا۔ ہجوم حکومت کی سیاسی اغراض کے پیش نظر عدالتوں پر اثر انداز ہونے کیے اقدامات کی مذمت کر رہے تھے۔ یہ مظاہرین ڈھول پیٹ رہے تھے ، ہارن بجا رہے تھے اور اسرائیلی پرچم اٹھائے جمہوریت کے حق میں نعرے لگا رہے تھے۔مظاہرین سے خطاب کرنے والے متعدد مقررین نے غزہ میں قید اسرائیلیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے جنگ بندی معاہدے کے لیے حماس کے ساتھ مذاکرات کرنے کے لیے کہا۔نیتن یاہو نے اپنی تقریر میں کہا اپوزیشن رہنماوں اور مظاہرین سے کہا ' جمہوریت کے خاتمے' کی پریشانی والے وہی میں وہی گھسے پٹے مضحکہ خیز نعروں کو پھر استعمال کر رہے ہیں۔ ٹھیک ہے۔ مگرجمہوریت ہرگز خطرے میں نہیں ہے۔ خطرہ صرف بیوروکریٹس کی طاقت کو ہے۔آپ لوگ جنگ کے دوران حکومت کے کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کو روک سکتے ہو؟ شاید آپ سڑکوں پر بغاوت، نفرت اور انتشار کو ہوا دینا بند کر دیں۔'واضح رہے حالیہ دنوں میں ہزاروں اسرائیلی شہری سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ مظاہرین نیتن یاہو حکومت کے جمہوریت اور عدلیہ مخالف اقدامات کے خلاف اقدامات پر احتجاج کناں ہیں۔ یہ مظاہرین اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرائے بغیر دوبارہ غزہ پر جنگ مسلط کرنے کے خلاف بھی سخت احتجاج کررہے ہیں۔ان مظاہرین میں ایسے اسرائیلی بھی شامل ہیں جوداخلی سلامتی کے ادارے ' شین بیت ' کے سربراہ کی برطرفی کے حکومتی اقدام کے خلاف ناراض ہیں اور سڑکوں پر نیتن یاہو کی مذمت کر رہے ہیں۔ اپوزیشن بھی اس اقدام کو ملکی مفادات سے متصادم قرار دیتی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan