انسانیت فاونڈیشن کی جانب سےافطار کا اہتمام
علی گڑھ, 26 مارچ (ہ س) انسانیت فاونڈیشن کی جانب اتحاد ملت کو مزید فروغ دینے کے لئے افطار بین المسالک کا اہتمام کیا گیا۔ اتحاد ملت کے اہم فریضہ کی ادئیگی کے افطار بین المسالک کے اخراجات اورمیزبانی کی زمہ داری انسانیت فاؤنڈیشن کے روح رواں انجینئر را
افطار پارٹی


علی گڑھ, 26 مارچ (ہ س)

انسانیت فاونڈیشن کی جانب اتحاد ملت کو مزید فروغ دینے کے لئے افطار بین المسالک کا اہتمام کیا گیا۔ اتحاد ملت کے اہم فریضہ کی ادئیگی کے افطار بین المسالک کے اخراجات اورمیزبانی کی زمہ داری انسانیت فاؤنڈیشن کے روح رواں انجینئر راحت سلطان نے اداکی۔

اس سلسلہ میں جانکاری دیتے ہوئے انسانیت فاؤنڈیشن کے روح رواں انجینئر راحت سلطان نے کہا کہ انسانیت فاؤنڈیشن کی کوشش پیغام انسانیت کو عام کرنا اور بغیر امتیازمسلک، مذہب، ذات برادری سماج کے ہر طبقے کو محبت کی ڈور سے باندھنا ہے ۔ اپنی انہیں کاوشوں کے تحت انسانیت فاؤنڈیشن نےایک افطار بین المسالک کے نام سے منعقد کی، اس موقع پر ملت اسلامیہ کے سبھی مسالک کے مذہبی رہنما وں نے شرکت کی ۔ ڈاکٹر محمد ہاشم صاحب کے پیچھے تمام روزہ داروںنے نمازمغرب ادا کی جس میں شیعہ سنی اہل حدیث بریلوی دیوبندی سلفی وغیرہ شامل تھے۔انسانیت فاؤنڈیشن کے روح رواں انجینئر راحت سلطان نے خود اہل سنت کے ساتھ کھجور سے روزہ ضرور کھولا لیکن بقیہ افطاری اپنے اہل تشیع کے ساتھ کیا اور چائے کے وقفے کے دوران علمائے کرام نے تین ۔تین منٹ میں اپنے محبت بھرے پیغامات سے حاضرین کو نوازا اور ملک میں امن و امان کے لیے دعا بھی کی ۔ تمام مہمانوں نے اس اتحادی قدم کی ستائش کی اور اس پر عمل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ اس موقع پر انسانیت فاؤنڈیشن کے روح رواں انجینئر راحت سلطان نے کہا فرد قائم ربط ملت سے ہے تنہا کچھ نہیں ،موج ہے دریا میں اور بیرون دریا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام مسلمانوں کو نظم واتحاد کے ساتھ جماعتی زندگی گذارنے کی تعلیم دیتا ہے وہ انتشار اور خودسرائی کو قطعاً برداشت نہیں کرتا، اس لئے اس نے نظام عبادت کی روح اجتماعیت وشیرازہ بندی پر رکھا تاکہ مسلمان ایک مرکز سے وابستہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے کلمہ کی بنیاد پر دونوں کو متحد کردیا اب یہ دونوں ایک دوسرے کے مونس ہمدرد اور غمگسار بن گئے، صحابی رسول حضرت بلال حبشی کی سماجی حیثیت مکہ میں کچھ نہ تھی، وہ غلام تھے، سیاہ فام تھے بے ننگ و نام تھے لیکن جب انکا قلب نورایمان سے منور ہوگیا اور مشرف بہ اسلام ہوئے، تو انہیں یہ مقام اورمرتبہ ملا کہ دیوار کعبہ پر کھڑے ہوکر اذان دی ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلام کے پیغام کو اپناتے ہوئے متحد رہنا چاہیے، اسی وجہ سےانسانیت فاونڈیشن کی جانب سےافطار بین المسالک کا اہتمام کیا گیا ہے، یہ چھوٹی سی کاوش ہے اسکو مذید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande