دہرادون، 26 مارچ (ہ س)۔ ہریدوار میں بغیر رجسٹریشن اور حکومتی اجازت کے چلنے والے مدارس کے خلاف انتظامیہ کی مہم جاری ہے۔ اب تک 12 سے زائد غیر قانونی مدارس کو سیل کیا جا چکا ہے۔ ضلع انتظامیہ نے ہریدوار، روڑکی، لکسر اور بھگوان پور تحصیلوں میں ایک جامع تحقیقاتی مہم شروع کی ہے۔
ضلع مجسٹریٹ کرمیندر سنگھ نے کہا کہ ہریدوار میں ایک ماہ پہلے سے مدارس کا معائنہ کیا جا رہا تھا۔ جو مدارس بغیر رجسٹریشن کے غیر قانونی طور پر چل رہے تھے ان سے کہا گیا کہ وہ اپنی رجسٹریشن کرائیں اور ضروری رسمی کارروائیاں مکمل کریں۔ تاہم ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی جن مدارس نے اپنی رجسٹریشن نہیں کروائی اور حکومتی اجازت نہیں لی انہیں سیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہریدوار میں تقریباً 60 مدارس غیر قانونی طور پر چلائے جا رہے ہیں اور ان کی نشاندہی کے بعد مسلسل کارروائی کی جا رہی ہے۔
غیر قانونی مدارس کو سیل کرنے کی مہم میں مصروف تحصیلدار پریانکا رانی کا کہنا ہے کہ جو بھی مدارس چل رہے ہیں ان کی رجسٹریشن لازمی ہے۔ انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق سیل کرنے کا عمل جاری ہے۔ وہ مدارس جو بغیر رجسٹریشن کے چل رہے ہیں یا جن کے پاس دستاویزات غائب ہیں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ رسمی کارروائیاں مکمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ جو مدارس موقع پر غیر قانونی پائے گئے اور رجسٹرڈ نہیں ہیں انہیں سیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مدارس کو محکمہ اقلیتی بہبود کے پاس رجسٹر کرنا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد یہ ہے کہ تمام مدارس کو سرکاری ریکارڈ میں شامل کیا جائے اور ان میں پڑھنے والے بچوں کی تعلیم اور صحت کا معیار برقرار رکھا جائے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی