ساز باز سے چل رہا تھا کروڑوں کی زمین کی خرید و فروخت کا کھیل
علی گڑھ, 29 مارچ (ہ س)۔ علی گڑھ اسٹیٹ ایمپلائز ڈیولپمنٹ پبلک کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے زیر انتظام اسد پور قیام کالونی میں زمین کی دھوکہ دہی کی ایس آئی ٹی کی جانچ مکمل ہوگئی۔ ڈویژنل کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی نے تقریباً نو ماہ میں
ساز باز سے چل رہا تھا کروڑوں کی زمین کی خرید و فروخت کا کھیل


علی گڑھ, 29 مارچ (ہ س)۔

علی گڑھ

اسٹیٹ ایمپلائز ڈیولپمنٹ پبلک کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے زیر انتظام اسد پور قیام کالونی میں زمین کی دھوکہ دہی کی ایس آئی ٹی کی جانچ مکمل ہوگئی۔ ڈویژنل کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی نے تقریباً نو ماہ میں یہ جانچ مکمل کی ہیں، اسمیں متعدد بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ کمیٹی کے ذمہ داران نے الاٹمنٹ کے نام پر کھیل کھیلا ہے۔تین سو کروڑ روپے سے زیادہ کی یہ زمین برسوں سے خریدی اور بیچی جارہی تھی، جانچ کمیٹی نے اب اپنی رپورٹ حکومتی سطح پر بھیج دی ہے۔

ریاستی ملازمین، پنشنرز کے لیے1988میں اسٹیٹ ایمپلائز ڈیولپمنٹ پبلک کوآپریٹو سوسائٹی بنائی گئی تھی۔ اسکے ذریعے شہر میں کئی کالونیاں تیار ہوئیں۔ اسمیں اسد پور قیام کا مقام بھی شامل تھا۔ اسکا کل رقبہ تقریباً15؍ ہیکٹر تھا،2005ء میں اسکے قیام کے بعد اس کالونی کے حوالے سے تنازعہ شروع ہو گیااور حال ہی میں حکومتی سطح پر اسکی شکایت کی گئی تھی۔ اسمیں کالونی کے نام پر زمین کی دھوکہ دہی کے الزامات لگائے گئے تھے۔ اس پر حکومتی سطح پر معاملے کی جانچ کے لیے گزشتہ سال جولائی میں ایس آئی جی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔

ڈویژنل کمشنر کے علاوہ ڈی آئی جی اور اے ڈی اے ۔وی سی بھی شامل تھیں ، اب کمیٹی نے جانچ مکمل کر لی ہیں۔ جانچ میںیہ بات سامنے آئی ہے کہ کمیٹی میں مقررہ تعداد370؍ سے کئی گنا زیادہ35؍ہزار ممبران بنائے گئے ۔ کمیٹی کے عہدیداروں کے ساتھ اس وقت کے افسران بھی اسمیں ملوث تھے۔ کمیٹی نے پوری جانچ رپورٹ حکومت کو بھیج دی ہے۔ ایسے میں رپورٹ کی بنیاد پر حکومتی سطح پر بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔ یہ رپورٹ ضلع میں چرچا کا موجوع بنی ہوئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande