داروغہ کو لاٹھیوں سے مارا گیا، پولیس اہلکار جان بچانے کے لیے بھاگے
علی گڑھ, 26 مارچ (ہ س)۔ علی گڑھ غیر قانونی اسلحے کے ساتھ ویڈیو نشر کرنے والے نوجوان کو گرفتار کرنے گئی پولیس ٹیم پر اس کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا۔ ٹیم میں سے ایک رکن نے کانسٹیبل کو کھینچ لیا اوراپنے ساتھی نوجوانوں کو چھڑا کر داروغہ پر لاٹھیوں سے حم
داروغہ کو لاٹھیوں سے مارا گیا، پولیس اہلکار جان بچانے کے لیے بھاگے


علی گڑھ, 26 مارچ (ہ س)۔ علی گڑھ

غیر قانونی اسلحے کے ساتھ ویڈیو نشر کرنے والے نوجوان کو گرفتار کرنے گئی پولیس ٹیم پر اس کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا۔ ٹیم میں سے ایک رکن نے کانسٹیبل کو کھینچ لیا اوراپنے ساتھی نوجوانوں کو چھڑا کر داروغہ پر لاٹھیوں سے حملہ کردیا۔

ٹیم نے پہلے خود کو بچانے کی کوشش کی لیکن جب فسادی جب حاوی ہوئے ، تو دوسرے داروغہ اور پولیس اہلکار ں نے چھپ کر جان بچائی۔ پولیس کی مزید نفری موقع پربلائی گئی گئی جس کے بعد حملہ آور فرار ہو گئے۔

زخمی داروغہ کو اسپتال لایا گیا۔ پولیس نے چار نامزد اور کچھ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ دیر رات گئے ایک ملزم کو بھی حراست میں لے لیا گیا جس سے پوچھ گچھ کی گئی۔

یہ واقعہ کھیر کوتوالی سے تقریباً پانچ کلومیٹر دور گاؤں سوائی رگھوناتھ پور میں پیش آیا۔ تحصیل دیوس کے دوران غیر قانونی ہتھیاروں کے ساتھ ویڈیو نشر کرنے کی شکایت کی بنیاد پر، اسکی شناخت کے بعد پولیس ٹیم نوجوان کو گرفتار کرنے گاؤں پہنچی تھی۔ پولیس اور نوجوان کے دوستوں کے درمیان پہلے نوک جھونک ہوئی ۔ اسکے بعد جب پولیس نوجوانوں کو لے جانے لگی تو اچانک نوجوان کے دوستوں نے پولیس ٹیم پر لاٹھیوں سے حملہ کر نوجوان کو چھوڑ دیا گیا اور انسپکٹر محمد آصف کو لاٹھیوں سے مارا گیا۔ ایک لاٹھی اسکے سر پر لگی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔

پولیس اہلکار شروع میں بچانے کی کوشش کی، لیکن حملہ آوروں کی جارحیت دیکھ کر بھاگ گئے اور چھپ کرپولیس فورس کو اطلاع دی۔ لیکن فورس کے پہنچنے کے پہلے ہی حملہ آور داروغہ کو لاٹھیوں سے بری طرح پیٹ چکے تھے۔ فورس کو دیکھ کر حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔

انسپکٹر کو سی ایچ سی لایا گیا۔ انسپکٹر محمد آصف کی جانب سے چار نامزد افراد کپل، وجے، رویندر، روکم ویر اور کچھ نامعلوم افراد کے خلاف قاتلانہ حملہ، مار پیٹ اور سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس ٹیم داروغہ آصف کے ساتھ گئی تھی، زخمی داروغہ کا علاج کرایاگیا، چار نامزد اور کچھ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ فرار حملہ آوروں کی تلاش جاری ہے۔

ورون کمار سنگھ، سی او کھیر پانچ ماہ قبل بھی ایک داروغہ کو لاتیں اور گھونسے مارگئے تھے۔

کہا جا رہا ہے کہ کھیرکوتوالی علاقے میں داروغہ پر حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ پانچ ماہ قبل بھی کچھ لوگوں نے ایک داروغہ کو لاتیں اور گھونسے مارے تھے۔ یہ ملزمان واقعہ کے ایک ماہ بعد پکڑے گئے تھے۔ 5 ؍اکتوبر کو انسپکٹر رام کمار تومر اٹیچمنٹ وارنٹ میں نوٹس چسپاں کرنے کے لیے جرارا گاؤں گئے تھے۔ شام کو دیر سے واپسی کے دوران تین لوگوں نے اسے نہر کی پٹڑی کے قریب گھیر لیا اور انسپکٹر کو لات ماری جس سے وہ بائک سے گر گیا۔ اسکے بعد انہوں نے اسے لاتیں اور گھونسے مارنا شروع کر دیا۔ جس سے انکے کندھے، کمر اور دیگر جگہوں پر شدید اندرونی چوٹیں آئیں۔ نامعلوم افراد کے خلاف رپورٹ درج ہونے کے ایک ماہ بعد دو ملزمان کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا.

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande