نئی دہلی،21مارچ(ہ س)۔شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں کو تاکید کی کہ رمضان المبارک کے آخر عشرہ کی عبادتوں کی پابندی کریں، شب قدر میں شب بیداری کریں اور خصوصی دعاﺅں کا اہتمام کریں۔ انہوں نے بھارت میں بڑھتی ہوئی فرقہ پرستی اور غنڈہ گردی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا ایک طرف کچھ لیڈر نفرت پھیلاکر اشتعال انگیزی کر رہے ہیں دوسری طرف فرضی اور من گھڑت پروپیگنڈہ فلمیں بناکر ایک مخصوص فرقہ کے خلاف ماحول گرمایا جارہا ہے اس سے ہر امن پسند شہری فکرمند ہے ۔ انہوں نے ناگپور فساد کی شدید مذمت کی اور اعلیٰ سطحی انکوائری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس فساد میں الزام اقلیتی فرقہ پر ڈالا جارہا ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ غیر جانبدارانہ جانچ ہونی چاہیے، جو قصوروار ہے اُسے قانون کے مطابق سزا ملے لیکن کسی بے قصور پر ظلم نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ فساد میں کچھ شرپسندوں نے مذہبی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی یہ ناقابل برداشت ہے۔مفتی مکرم نے امن اور شانتی بنائے رکھنے کی سب سے اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ہولی کے موقع پر شرارتی عناصر نے حالات بگاڑنے کی کوشش کی لیکن ایسے لوگوں کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ مجموعی طور پر ہولی اور جمعہ ایک ہی دن پُرسکون انداز میں گزرا۔ دہلی میں کئی مقامات پر ہولی مسلم اور غیر مسلم حضرات نے مل جل کر منائی اور جمعہ کی نماز پڑھ کر نکل رہے نمازیو ںپر ہندو بھائیوں نے گلاب کے پھول برسائے۔ یونیورسٹی میں ہولی کے پروگرام دھوم دھام سے ہوئے لیکن دوسری طرف کالج میں طلبہ کے جماعت سے نماز پڑھنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔ افسوس ! اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
مفتی مکرم نے صہیونی جارحیت کی مذمت کی اور غزہ میں شدید بمباری میں قریب چار سو فلسطینیوں کی شہادت پر شدید غم کا اظہار کرتے ہوئے یواین او اور مسلم ممالک سے پُرزور اپیل کی کہ بے قصور عوام پر بمباری کو بند کرایا جائے اور غزہ کے نہتے عوام کی مدد کی جائے۔ آج ایران کے دو مشہور نامور قاری حضرات جناب محمد مہدی رجبی اور جناب سےد ےوسف حسےنی نے مسجد مےں تلاوت کی اور جمعہ کی نماز ادا کی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Md Owais Owais