اے ایم یو کے انٹرڈسپلینری سنٹر فار آرٹیفیشیئل انٹلی جنس نے ڈیپ لرننگ پر بین الاقوامی ورکشاپ منعقد کی
علی گڑھ،22 مارچ (ہ س)۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے انٹرڈسپلینری سنٹر فار آرٹیفیشیئل انٹلی جنس نے”ڈیپ لرننگ میں پیش رفت: ٹولز اور تکنیک“ کے عنوان پر ہائبر موڈ میں دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ منعقد کی۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر نثار احمد
پروفیسر مزمل و دیگر


علی گڑھ،22 مارچ (ہ س)۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے انٹرڈسپلینری سنٹر فار آرٹیفیشیئل انٹلی جنس نے”ڈیپ لرننگ میں پیش رفت: ٹولز اور تکنیک“ کے عنوان پر ہائبر موڈ میں دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ منعقد کی۔ افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پروفیسر نثار احمد، ڈین، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے مصنوعی ذہانت میں اخلاقیات اور توانائی کے استعمال سے متعلق چیلنجز پر روشنی ڈالی۔

پروفیسر محمد مزمل، پرنسپل، ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹکنالوجی نے ذمہ دارانہ اے آئی ڈیولپمنٹ کی ضرورت پر زور دیا، جبکہ پروفیسر راشد علی، کوآرڈینیٹر، انٹرڈسپلینری سنٹر فار آرٹیفیشیئل انٹلی جنس نے شرکاء کا خیرمقدم کیا۔

پانچ تکنیکی سیشنز پر مشتمل اس ورکشاپ میں ملکی اور غیرملکی ماہرین نے لیکچرز دیے۔ ڈاکٹر ندیم اختر نے ڈیپ لرننگ کی تفہیم: بنیادی اصولوں سے جدید کامیابیوں تک موضوع پر کلیدی خطاب کیا، جس میں نیورل نیٹ ورک آرکیٹیکچرز کی جامع وضاحت پیش کی گئی۔ دیگر نمایاں مقررین میں مسٹر پلاش کلشریشٹھ (انجینئرنگ مینیجر، پے ٹی ایم)شامل تھے، جنہوں نے ایل ایل ایم پر مبنی سسٹمزپر گفتگو کی، جبکہ ڈاکٹر محمد ایوب خاں نے کنوولیوشنل نیورل نیٹ ورک پر تربیتی سیشن منعقد کیا۔

آن لائن سیشنز میں ڈاکٹر زیبا خانم (بی ٹی اپلائیڈ ریسرچ، یوکے) نے سائبر سیکیورٹی میں ڈیپ لرننگ کے استعمال پر خطاب کیا، جبکہ ڈاکٹر محمد مذکر حسین (ایف ایچ ڈورٹمنڈ، جرمنی) نے ایج اے آئی اور ٹائنی ایم ایل فریم ورکس پرگفتگو کی۔

اختتامی اجلاس میں شرکاء کو سرٹیفکیٹ اور تحائف پیش کیے گئے۔ ورکشاپ کے شریک کنوینر ڈاکٹر تمیم احمدنے شکریہ ادا کیا۔ جاری تعلیمی سیشن میں اس نوعیت کی یہ دوسری ورکشاپ تھی جو مصنوعی ذہانت پر تحقیق اور ہنر فروغ کے تئیں سنٹر کی لچسپی اور عزم کا مظہر ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande