جموں و کشمیر میں ڈرائیور اور کنڈکٹروں کے لیے ایک فلاحی بورڈ کے قیام عمل میں لایا جائے ۔تاریگامی
جموں, 17 مارچ (ہ س)۔ سی پی آئی (ایم) کے رکنِ اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے پیر کے روز ٹرانسپورٹ سیکٹر کو معیشت کا ایک اہم شعبہ قرار دیتے ہوئے اس میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ اسمبلی میں گرانٹس کے مطالبات پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے جموں و کشمیر میں
MY trigami


جموں, 17 مارچ (ہ س)۔ سی پی آئی (ایم) کے رکنِ اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے پیر کے روز ٹرانسپورٹ سیکٹر کو معیشت کا ایک اہم شعبہ قرار دیتے ہوئے اس میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ اسمبلی میں گرانٹس کے مطالبات پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے جموں و کشمیر میں ڈرائیوروں اور کنڈکٹرز کے لیے ایک فلاحی بورڈ کے قیام کا مطالبہ کیا۔

تاریگامی نے کہا کہ ملک بھر میں تقریباً 10 کروڑ افراد براہِ راست یا بالواسطہ طور پر ٹرانسپورٹ کے شعبے سے جڑے ہوئے ہیں، جو کہ جی ڈی پی میں 4.5 فیصد حصہ ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جموں و کشمیر میں سب سے بڑا شعبہ ہے کیونکہ ریلوے ابھی مکمل طور پر فعال نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روڈ ٹرانسپورٹ کا فروغ نہ صرف عوامی نقل و حرکت بلکہ سیب اور دیگر پھلوں کی ملک کے مختلف منڈیوں تک ترسیل کے لیے بھی انتہائی اہم ہے۔ تاریگامی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر سے جڑے ورکرز، خاص طور پر ڈرائیورز اور کنڈکٹرز، سماجی تحفظ سے محروم ہیں اور ان کے حالات انتہائی خراب ہیں، جن پر حکومت کو فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو ان کارکنوں کی فلاح و بہبود پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے اور تعمیراتی مزدوروں کے لیے قائم فلاحی بورڈ کی طرز پر ڈرائیوروں اور کنڈکٹرز کے لیے بھی ایک فلاحی بورڈ تشکیل دینا چاہیے۔تاریگامی نے یہ بھی نشاندہی کی کہ جموں اور سری نگر ایئرپورٹس پر ٹرانسپورٹ ورکرز کے لیے مناسب پارکنگ کی سہولیات کا فقدان ہے، جسے دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جانے چاہییں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande