علی گڑھ, 17 مارچ (ہ س)قرآن اللہ کی بندگی انسانوں کی خدمت اور کائنات میں فکر کی دعوت دیتا ہے ان خیالا ت کا اظہار معروف عالم دین پروفیسر محمد سعود عالم قا سمی،سابق ڈین فیکلٹی آف تھیالوجی نے کیا وہ آج وقارالملک ہال علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تراویح میں ختم قرآن کے موقع پرمنعقد جلسہ سے خطاب کررہے تھے انھوں نے کہا کہ قرآن کریم اللہ کی نازل کردہ کتاب ہے اورقیامت تک انسانوں کے لئے ہدایت نامہ ہے۔قرآن تمام آسمانی کتابوں کا خلاصہ ہے،آسمانی کتابوں میں توحید،رسالت،آخرت اور تعمیر انسانیت کی جو تعلیمات تھیں وہ اپنی اصلی شکل میں قرآن کریم میں محفوظ ہو گئی ہیں۔ ان کتابوں میں جو تحریف کی گئی تھی قرآن نے اس کی بھی نشاندہی کی ہے۔قرآن کریم اللہ کی معرفت اور اس کی عبادت کے طریقہ کو جاننے کا سب سے معتبر اور مقدس ذریعہ ہے۔قرآن صرف اللہ کی بندگی کا تفصیلی طریقہ نہیں بتاتا بلکہ انسانوں کی خدمت اور ان کی راحت رسانی کو اللہ کی رضا حاصل کرنے کا راستہ بتاتا ہے۔قرآن کریم میں عبادات،اخلاقیات،معاملات،سماجیات،معاشرت اور معیشت کے احکام کے ساتھ کائنات میں غور وتفکر کی دعوت بار بار دی گئی ہے،قرآن ایمان کامل،عمل صالح،اور علم نافع کو انسان کا سر ما یہ زندگی قرار دیتا ہے۔اس لئے اس نے دین اور دنیا کی تعلیم میں کوئی تفریق نہیں کی ہے بلکہ ہر وہ علم جو انسان کے لئے نفع بخش ہو اس کا حا صل کرنا لازم قرار دیا ہے۔پروفیسر محمد سعود عالم قاسمی نے کہا کہ قرآن کی روشنی میں سائنس میں مہارت حاصل کرنا نوجوانوں کی ترجیح میں شامل ہونا چا ہئے جیسا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سید احمد خان نے اس یونیورسٹی کے طلبہ کے لئے کہا تھا کہ ان کے دائیں ہاتھ میں قرآن بائیں ہاتھ میں سائنس اور سر پر لا الہ الا اللہ کا تاج ہو۔ سر سید کی اس رہنمائی میں ملک و ملت کی ترقی کا راز پوشیدہ ہے۔ہمارے نوجوانوں کو اپنی مصروفیات کو حصول علم پر مرتکز کرنا چاہئے اگر وہ سائنس میں ترقی کریں گے تو قرآن کی تعلیم پر بھی عمل کریں گے اور اپنے ملک کا نام بھی روشن کریں گے۔پروفیسر قاسمی نے زور دے کر کہا کہ مقابلہ کی دنیا میں بے ہنر اور کم علم لوگوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے جس میں اعلیٰ صلاحیت ہوگی اور دوسروں سے آگے بڑھنے کا جذبہ ہوگا عزت اور کامیابی اسے حاصل ہوگی۔قرآن مسلم نوجوانوں کو پکارتا ہے کہ قرآن کی آیات اور مظاہر کائنات میں غور کریں اور دنیا کو تعمیرو ترقی کی نئی جہتوں سے ہمکنار کریں۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ