کروڑوں کے سی ایم گرڈ پراجیکٹ پر صرف تین مزدور کام کر رہے تھے، معیار دئم درجے کا پایا گیا
علی گڑھ، 18 مارچ (ہ س)۔ علی گڑھ
سی ایم گرڈ سکیم کے تحت شہر میں کروڑوں روپے کے تعمیراتی کام جاری ہیں۔ ان میں سڑک کو چوڑاکرنا، نالا اور سڑک کی تعمیر وغیرہ جیسے کئی کام شامل ہیں۔ ٹھیکیدار فرموں کی جانب سے کام میں تاخیر اور غیر معیاری تعمیراتی کام کی مسلسل شکایات موصول ہورہی ہیں۔ میونسپل کمشنر ونود کمار نے کھیر روڈ پر ہو رہے کام کا معائنہ کیا تو غیر معیاری اور من مانی کام کی حقیقت سامنے آ گئی۔ کروڑوں کے پروجیکٹ پر صرف تین مزدور کام کرتے پائے گئے۔ سڑک کی تعمیر میں استعمال ہونے والا مٹیریل پہلے ہی بجری کی شکل میں اکھڑا ہوا پایا گیا تھا۔ اس سے میونسپل کارپوریشن کے محکمہ تعمیرات کی سستی اور لاپرواہی بھی کھل کر سامنے آئی۔
علاقہ کے مکینوں کا کہنا ہے کہ ملی بھگت اور کمیشن کے کھیل میں شہر کو تباہ کیا جا رہا ہے
سی ایم گرڈ اسکیم پر کام شروع ہوئے تقریباً چھ ماہ گزر چکے ہیں۔ وقت کی حد ایک سال مقرر کی گئی ہے۔ لیکن کام سست رفتاری سے جاری ہے۔ میونسپل کمشنر نے کہا کہ کھیر روڈ پر سڑک کی تعمیر کا کام انتہائی کم معیار کا پایا گیا۔ وہاں صرف تین مزدور کام کرتے پائے گئے۔ حفاظتی سامان بھی استعمال نہیں کیا جا رہا۔
کھیر روڈ نادہ پل پر ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے صرف ایک طرف کام کر نے اور تعمیراتی جگہ پر حفاظتی آلات نصب کرنے کی ہدایت دیاگیا۔ کم از کم۵۰؍ مزدوروں کو ملازمت دینے کو بھی کہا گیا تھا، اسکے علاوہ سڑک کی تعمیر کی گہرائی بھی ناپی گئی۔ بتایا گیا کہ کام کی جگہ پر صرف چھ سے آٹھ فیصد تعمیراتی کام پایا گیا۔چیف انجینئر سریش چند کو متعلقہ ایجنسی کو نوٹس جاری کر نے کی ہدایت دی گئی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ