بی جے پی کا الزام: واقعات کے پیچھے آر جے ڈی کا ہاتھپٹنہ، 17 مارچ (ہ س)۔ بجٹ اجلاس کے دسویں دن آج جیسے ہی بہار قانون ساز اسمبلی میں کارروائی شروع ہوئی اپوزیشن نے جرائم کا مسئلہ اٹھا کر ایوان کے اندر اور باہر حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی۔ کارروائی کے دوران اپوزیشن جماعتیں جرائم کا معاملہ اٹھا کر حکومت کے خلاف جارحانہ ہو گئیں۔ ہولی کے دوران بہار میں پولیس اہلکاروں پر حملے اور جرائم کے واقعات پر آر جے ڈی ایم ایل اے بھائی ویریندر نے کہا کہ ریاست میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں رہ گئی ہے۔ بہار میں قانون کی حکمرانی ختم ہو گئی ہے۔آر جے ڈی ایم ایل اے بھائی ویریندر نے کہا کہ ریاست میں کوئی بھی شخص چاہے وہ لیڈر ہو، صحافی ہو یا عام آدمی، محفوظ نہیں ہے۔ حکومت میں بیٹھے لوگ مجرموں کو تحفظ دے رہے ہیں۔ پولیس اہلکار کا قتل اور زیورات کی دکان میں لوٹ اس کی مثالیں ہیں۔ جرائم پیشہ افراد واردات کے بعد آزاد گھوم رہے ہیں اور پولیس انہیں پکڑنے میں ناکام ہے۔ ایسے میں ایسا لگتا ہے کہ حکومتی لوگ ان کے ساتھ کسی نہ کسی طرح دست و گریباں ہیں۔دوسری طرف حکمراں جماعت کے بی جے پی ارکان نے ان واقعات کے لیے آر جے ڈی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ بی جے پی ممبر اسمبلی راجیش کمار نے کہا کہ جو بھی واقعات ہو رہے ہیں اس میں آر جے ڈی کے لوگ ملوث ہیں۔ ان واقعات میں آر جے ڈی کے لوگوں کے نام سامنے آرہے ہیں۔ ان واقعات میں آر جے ڈی کے لوگ ملوث ہونے کی پوری معلومات ہیں۔ یہ لوگ جرائم کو مسئلہ بنا کر حکومت پر سوال اٹھانے کے لیے اس طرح کا کام کر رہے ہیں۔ ایسے واقعات میں جو بھی ملوث ہے اسے کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔ بہار میں نتیش کمار کی حکومت ہے کسی کو نہیں بخشا جائے گا۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan