غازی آباد، 13 مارچ (ہ س) ٹیلہ موڑ پولیس اسٹیشن نے حاملہ خواتین کے جنین کی جنس کی جانچ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے اس گینگ کے دو ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کے قبضے سے ایک پورٹیبل الٹراساؤنڈ مشین، ایک پین ڈرائیو، واقعے میں استعمال ہونے والی ایک موٹر سائیکل، دو موبائل فون، جنین کی جنس کے تعین کے لیے حاصل کیے گئے 9700 روپے اور دیگر سامان برآمد ہوا۔
ڈی سی پی ٹرانس ہندن نمیش دشرتھ پاٹل نے بتایا کہ ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر ٹیلہ موڑ پولیس کے چیف میڈیکل آفیسر کی ایک مشترکہ ٹیم نے ڈی ڈی کے اینٹوں کے بھٹے پر واقع ببلو کی دکان پر چھاپہ مارا اور وہاں قبل از پیدائش جنس کا تعین کیا جا رہا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو نوجوانوں کو موقع سے گرفتار کیا ہے۔ ان میں ستیندر سنگھ ساکنہ پجاری اپارٹمنٹ شیو وہار دہلی اورمغربی دہلی کے سنگم وہارکے نریندر کمار کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا جبکہ دو دیگر ساتھی کپل کسانا ساکنہ جاولی اور ببلو ساکنہ جاولی فرار ہو گئے۔ کپل کسانا اس گینگ کو چلاتا ہے۔ جو پہلے ہی لونی بارڈر پولیس اسٹیشن اور دہلی میں اسی طرح کے جرائم میں گرفتار ہو چکا ہے۔ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ضروری قانونی کارروائی کی جارہی ہے۔
پوچھ گچھ پر یہ بات سامنے آئی کہ دونوں ملزمان اپنے دو دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر حاملہ خواتین کے جنین کی پیدائش سے قبل اس کی جنس کا تعین کرتے تھے۔ جس کے لیے ملزمان ہر گاہک سے 15 ہزار سے 35 ہزار روپے لیتے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی