ہندوستان کے علاوہ کئی ممالک سے میانمار میں پھنسے لوگ سائبر فراڈ کے شکار ہونے مجبور۔
میانمار میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لایا گیا، پوچھ گچھ کے دوران متاثرین نے کئی باتوں کا انکشاف کیا۔ لکھنؤ، 12 مارچ (ہ س)۔ 530 ہندوستانیوں کو جو بیرون ملک اچھی نوکری کا وعدہ کرکے میانمار لے گئے تھے اور سائبر فراڈ کے جال میں پھنس گئے تھے، انہیں 10 م
ک


میانمار میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لایا گیا، پوچھ گچھ کے دوران متاثرین نے کئی باتوں کا انکشاف کیا۔

لکھنؤ، 12 مارچ (ہ س)۔ 530 ہندوستانیوں کو جو بیرون ملک اچھی نوکری کا وعدہ کرکے میانمار لے گئے تھے اور سائبر فراڈ کے جال میں پھنس گئے تھے، انہیں 10 مارچ کو بحفاظت ہندوستان واپس لایا گیا ہے۔ ان میں سے 64 کا تعلق اتر پردیش سے ہے، جو دوسرے اضلاع کے رہنے والے ہیں ان لوگوں سے یوپی ایس ٹی ایف اور سیکورٹی تحقیقاتی ایجنسیوں کی ٹیموں نے پوچھ گچھ کی۔

بھارتی شہریوں نے بتایا کہ میانمار میں سائبر فراڈ کیا گیا اور اگر وہ پورے دن میں ایک بھی شکار نہ کر سکے تو انہیں طرح طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں چار گھنٹے کی نیند دی گئی اور باقی وقت انہیں کام پر لگایا گیا۔ انہوں نے میانمار میں اپنے ساتھ ہونے والے ظلم و بربریت کا واقعہ سنایا۔ کچھ لوگ اپنے اوپر ڈھائے جانے والے مظالم کی داستان سناتے ہوئے رونے لگے۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (اے ڈی جی) لاء اینڈ آرڈر اور ایس ٹی ایف امیتابھ یش کی قیادت میں ٹیموں نے میانمار سے ہندوستان لائے گئے لوگوں سے پوچھ گچھ کی۔ اس دوران ان لوگوں نے بتایا کہ ٹیلی گرام اور دیگر سوشل میڈیا کے ذریعے وہ بین الاقوامی منظم گینگ اور سائبر فراڈ گینگ سے رابطے میں آئے۔ انہیں زیادہ تنخواہوں کا لالچ دیا گیا اور انہیں کمپیوٹر ڈیٹا آپریٹر، کال ہینڈلر وغیرہ سمیت مختلف قسم کی نوکریوں کے بارے میں بتایا گیا۔ اس کے لیے آن لائن انٹرویو لیا گیا اور پاس ہونے پر وٹس ایپ، ٹیلی گرام اور میل کے ذریعے اپائنٹمنٹ لیٹر بھیجا گیا۔

بنکاک پہنچنے پر گینگ کے ارکان نے انہیں میانمار کی سرحد پر واقع ایک ہوٹل میں ٹھہرایا۔ اگلے دن گینگ کے دیگر ارکان کو میانمار-تھائی لینڈ کی سرحد پر دریا کے اس پار ایک جگہ لے جایا گیا۔ یہاں قیام کے لیے ہاسٹل اور تربیتی مراکز بنائے گئے۔ جب وہ لوگ یہاں پہنچے تو ان کے پاسپورٹ اور دیگر دستاویزات چھپائے گئے تھے۔ اس کی مخالفت کرنے والوں کو طرح طرح سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اپنے کام کے عوض، انہیں تھائی کرنسی ملی، جو انہوں نے منی ایکسچینجرز کے ذریعے اپنے اہل خانہ کو بھیجی۔ ہندوستان کے علاوہ کئی ممالک کے شہریوں کو میانمار لے جا کر سائبر فراڈ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایس ٹی ایف کے اے ڈی جی امیتابھ یش نے کہا کہ ان سے اب تک جو معلومات ملی ہیں اس کی مکمل جانچ کی جا رہی ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande