حکومت نے انسانی اسمگلنگ اور جنسی استحصال کے خلاف خصوصی افسران کی تقریری کا فیصلہ کیا
حکومت نے انسانی اسمگلنگ اور جنسی استحصال کے خلاف خصوصی افسران کی تقریری کا فیصلہ کیا جموں, 5 فروری (ہ س)جموں و کشمیر حکومت نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون 1956 کے تحت تمام ایس ایچ اوز، ایس ڈی پی اوز اور ڈپٹی ایس پی ہیڈکوارٹرز کو ان کے مت
حکومت نے انسانی اسمگلنگ اور جنسی استحصال کے خلاف خصوصی افسران کی تقریری کا فیصلہ کیا


حکومت نے انسانی اسمگلنگ اور جنسی استحصال کے خلاف خصوصی افسران کی تقریری کا فیصلہ کیا

جموں, 5 فروری (ہ س)جموں و کشمیر حکومت نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون 1956 کے تحت تمام ایس ایچ اوز، ایس ڈی پی اوز اور ڈپٹی ایس پی ہیڈکوارٹرز کو ان کے متعلقہ علاقوں میں خصوصی پولیس افسران مقرر کیا ہے تاکہ انسانی اسمگلنگ اور جنسی استحصال کے خلاف مؤثر کارروائی کی جا سکے۔

جموں و کشمیر محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون 1956 کی دفعہ 13 کی شق (1) کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے اور اس سے متعلق تمام سابقہ نوٹیفکیشنز کو منسوخ کرتے ہوئے یہ تقرریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق، حکومت جموں و کشمیر تمام ایس ایچ اوز، جو انسپکٹر کے عہدے سے کم نہ ہوں، اور ایس ڈی پی اوز/ڈپٹی ایس پی ہیڈکوارٹرز کو ان کے متعلقہ علاقوں میں اس قانون کے تحت خصوصی پولیس افسر مقرر کرتی ہے تاکہ قانون پر مؤثر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / محمد اصغر


 rajesh pande