پٹنہ5فروری(ہ س)۔ بی پی ایس سی کے امیدوار گزشتہ 18 دسمبر سے بی پی ایس سی کے 70 ویں ابتدائی امتحان کے دوبارہ انعقاد کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہ گردنی باغ میں احتجاج کر رہے ہیں۔ اس دوران نتیجہ بھی آ گیا لیکن طلباء اپنے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں بہار حکومت کے جنگلات، ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر پریم کمار نے منگل کی دیرشام احتجاجی مقام پر امیدواروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے امیدواروں کو یقین دلایا کہ وہ انہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملانے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے امیدواروں پر زور دیا کہ وہ دھرنا ستیہ گرہ کو ختم کریں اور اپنی پڑھائی پر توجہ دیں۔
ان سے ملاقات کرنے والے طالب علم نتیش کمار نے بتایا کہ وزیر پریم کمار احتجاجی مقام پر بیٹھے ڈیلروں سے ملنے آئے تھے۔ اس دوران طلبہ نے ان سے ان کے پاس بھی جانے کی درخواست کی۔ وزیر پریم کمار نے بی پی ایس سی امیدواروں کے دوبارہ امتحان کے مطالبہ پر سماعت کی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کی جائے گی۔
امیدواروں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کا بندوبست کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔ اس کے بعد وزیر پریم کمار نے کہا کہ وہ امیدواروں کے وفد کی وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے ملاقات کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اس دوران امیدواروں نے انہیں بتایا کہ کس طرح وہ یہاں 6 ہفتوں سے زیادہ عرصے سے دن رات گزار رہے ہیں اور سردی میں بھی مچھروں کے درمیان راتیں گزار رہے ہیں۔
امیدوار نتیش کمار نے کہا کہ اب انہیں ہائی کورٹ کی سماعت سے امیدیں ہیں۔ جس طرح سے ہائی کورٹ میں دو تاریخیں ناکام ہوئی ہیں اور پتہ چلا ہے کہ جج چھٹی پر ہیں، اس سے امیدواروں کی مایوسی بڑھ گئی ہے۔ پھر بھی امیدواروں کو امید ہیں کہ انصاف ہوگا۔
اس پورے امتحان میں شفافیت نہیں اپنائی گئی۔ کئی امیدواروں نے مختلف مراکز پر بے ضابطگیوں کا الزام لگایا۔ جس پر حکومت کی جانب سے کوئی تحقیقات تک نہیں کی گئیں۔ امیدوار 28 مراکز کو مشکوک قرار دیتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن امیدواروں کا یہ مطالبہ بھی نہیں سنا گیا۔ اب ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ 70ویں کے ابتدائی امتحان کی دوبارہ جانچ ہونی چاہیے۔
بی پی ایس سی کے 70ویں پریلمس کا امتحان 13 دسمبر کو منعقد ہوا تھا۔ پٹنہ کے باپو سینٹرمیں بے قاعدگیوں کا پتہ چلا۔ اس کے بعد کمیشن نے اس سنٹر کا امتحان منسوخ کر دیا۔ طلباء نے مطالبہ کیا کہ بہار کے تمام مراکز پر ہونے والے امتحانات کو منسوخ کر دیا جائے کیونکہ تمام مراکز پر بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔
کمیشن نے طلبہ کے مطالبات پر غور نہیں کیا۔ احتجاج کے درمیان 4 جنوری کو ایک مرکز کے لیے امتحان لیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھی طلباء دوبارہ امتحان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ابتدائی امتحان کا نتیجہ 23 جنوری کو اعلان کیا گیا تھا، لیکن طلباء 18 دسمبر سے گرڈنی باغ میں احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ معاملہ اب ہائی کورٹ میں چلا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan