
دیوبند:27 دسمبر ( ہ س )۔
مرزاپور میں واقع گلوکل یونیور سٹی ایک بعد ایک تنازعات کے گھیرے میں پھنستی جارہی ہے ۔کبھی فائن کے نام پر غیر قانونی طریقہ سے رقومات کی وصولی اورکبھی طالب علموں کے ساتھ بدسلوکی کئے جانے کے الزامات نے یونیورسٹی کے کام کرنے کے طور طریقوں پر سنگین سوالات کھڑے کردیئے ہیں ۔ایک تازہ اورحالیہ معاملہ میں بھیم آرمی جے بھیم سنگٹھن کے قومی صدر منجیت نوٹیال طالب علموں کو ساتھ لے کر گلوکل یونیورسٹی پہنچے اور یونیورسٹی کی انتظامیہ پر جم کر برسے ۔منجیت نوٹیال نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے والے طالب علموںپر زبردستی فی طالبعلم 25 ہزار روپے تک کا فائن لگایا جارہا ہے جو پوری طرح سے تانا شاہی اوراستحصال کی مثال ہے انہوں نے کہا کہ طالب علموں کو ذہنی طورسے اذیت دی جارہی ہے ۔یونیورسٹی کے پروفیسر واساتذہ نیز اسٹاف کا رویہ مسلسل بدسے بدتر ہوتا جارہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ضابطوں کی آڑ میں کھلے عام ناجائز وصولی کی جارہی ہے ۔جسے بھیم آرمی کسی بھی صورت برداشت نہیں کرے گی ۔یونیورسٹی کے احاطہ میں اسٹاف سے نہایت تلخ نوک جھونک کے دوران منجیت نوٹیال نے واضح الفاظ میں وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اگر یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالب علموں کا استحصال فوری طور پر بند نہیں کیا گیا تو ان کی تنظیم یونیور سٹی کے خلاف ایک بڑی تحریک چلائی گی ۔منجیت نوٹیال نے کہا کہ ناانصافی کرنے والا کتنا بھی بڑا کیوں نہ ہواسے جواب دینا ہم اچھی طرح جانتے ہیں ۔اس دوران ان کے خطرناک تیور اور اسٹاف کو کھری کھوٹی باتیں سنانے کا ویڈیو سوشل میڈیاپر بھی تیزی کے ساتھ وائر ل ہوہا ہے جس کی وجہ سے گلوکل یونیورسٹی کی ساکھ کو بڑا جھٹکا لگا ہے ۔
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ